امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں محفوظ ، نتائج پر تجسس

,

   

چیف منسٹر کے سی آر کو لگاتار تیسری بار تشکیل حکومت کا موقع ملنے کا یقین ، 3 ڈسمبر کو جشن منانے کی تیاریاں کرلینے کارکنوں کو مشورہ
4 ڈسمبر کو کابینہ اجلاس کا اعلان ، پارٹی قائدین کے ساتھ میٹنگ

حیدرآباد یکم / ڈسمبر (سیاست نیوز ) ریاست میں رائے دہی کا عمل مکمل ہونے کے بعد انتخابات میں مقابلہ کرنے والے امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں محفوظ ہوگیا ۔ 3 ڈسمبر کو ووٹوں کی گنتی ہے ۔ ایگزٹ پولس میں بیشتر نتائج کانگریس کے حق میں آئے ہیں جس کے بعد چیف منسٹر کے سی آر نے ایک نیا کوئیٹ دیا ہے ۔ 4 ڈسمبر کو دوپہر 2 بجے کابینہ کا اجلاس طلب کیا ہے ۔ جس کے بعد عوام میں تجسس پیدا ہوگیا ہے ۔ ریاست میں نئی بحث شروع ہوگئی ہے ۔ کے سی آر نے آج پرگتی بھون میں چند وزراء اور پارٹی قائدین کے ساتھ اجلاس طلب کرکے رائے دہی کا جائزہ لیا ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ پارٹی امیدواروں ، اسمبلی حلقوں کے انچارجس ، انٹلی جنس و دیگر ایجنسیوں سے رپورٹس وصول کرکے پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے ۔ وزراء اور پارٹی قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ ہرگز پریشان نہ ہو ۔ بی آر ایس تیسری مرتبہ حکومت تشکیل دے گی ۔ ایگزٹ پولس نتائج پر ہرگز تشویش میں مبتلا نہ ہوں بلکہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ چیف منسٹر نے پارٹی قائدین کو بتایا کہ رائے دہی مکمل ہونے سے قبل ایگزٹ پول نتائج جاری کئے گئے ۔ ایک اندازہ کے مطابق سہ پہر 3 بجے کی رپورٹ کی بنیاد پر ایگزٹ پول جاری کئے گئے ۔ جبکہ کئی اسمبلی حلقوں میں 7 بجے کے بعد بھی ووٹرس نے ووٹ ڈالا ہے ۔ ایگزٹ پولس جاری کرنے والے اداروں ، ایجنسیوں اور ٹی وی چیانلس نے سامپل کے طور پر چند رائے دہندوں سے بات کی ہے ۔ جب عوام سے رائے حاصل کی گئی تھی اس وقت تک ریاست میں صرف 60 فیصد رائے دہی ہوئی تھی ۔ الیکشن کمیشن نے رائے دہی کا جو تناسب جاری کیا ہے اس میں ووٹنگ تناسب میں مزید 10 فیصد کا اضافہ ہوگیا ہے ۔ اس کے علاوہ ریاست کے 79 ایسے اسمبلی حلقہ جات ہیں جہاں 75 فیصد سے زیادہ رائے دہی ہوئی ہے ۔ گریٹر حیدرآباد میں 24 اسمبلی حلقہ ہیں جس میں بیشتر اسمبلی حلقوں پر بی آر ایس اور مجلس کامیابی حاصل کرے گی ۔ دیہی علاقوں میں بی آر ایس کے چند امیدواروں کے خلاف کچھ حد تک ناراضگی تھی تاہم حکومت کی کارکردگی و فلاحی اسکیمات پر عمل ‘ترقی سے عوام مطمئن بھی ہیں ۔ 2018 انتخابات میں 50 سے زائد ایسے حلقے تھے جہاں بی آر ایس امیدواروں نے 30 ہزار سے ایک لاکھ ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی ۔ ہوسکتا ہے اس مرتبہ اکثریت کم ہو مگر حکومت بی آر ایس ہی تشکیل دے گی۔ یہ بھی ہوسکتا ہے چند اسمبلی حلقے بی آر ایس کیلئے کم ہوسکتے ہیں ۔ مگر ٹی آر ایس کو تنہا حکومت تشکیل دینے اکثریت ملے گی۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ اسمبلی میں اس بار کانگریس ارکان کی تعداد بھی بڑھ سکتی ہے ۔ لہذا پارٹی قائدین کو پریشان ہونے یا تشویش میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ریاست میں تیسری مرتبہ بی آر ایس کی حکومت قائم ہوگی ۔ آج اور کل پارٹی قائدین پوری طرح مطمئن رہیں ۔ 3 ڈسمبر کو سب ملکر جشن منائیں گے ۔ بی آر ایس مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت تشکیل دے گی ۔ بعد ازاں وزراء کے ٹی آر و ہریش راؤ نے پارٹی کے تمام امیدواروں ، انچارجس اور اہم قائدین کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کا اہتمام کرکے پولنگ تناسب کا پولنگ بوتھ سطح پر جائزہ لیا ۔ قبل ازیں کے ٹی آر نے ٹوئیٹ کرکے حقیقی نتائج 3 ڈسمبر کو کیڈر کیلئے خوشخبری کا دعوی کیا ۔ اجلاس میں شرکت کے بعد ٹوئیٹ میںہریش راؤ نے 100 دن تک پارٹی و امیدواروں کی کامیابی کیلئے جدوجہد کرنے والے قائدین و کارکنوں سے اظہار تشکر کیا ۔ ن