انتخابی عمل میں رکاوٹیں کھڑا کرنے پر عآپ کے رکن اسمبلی منوج کمار کو تین ماہ کی جیل

,

   

تاہم عدالت نے انہیں تیس دنوں کی ضمانت پر رہائی کردیا‘ اور دس ہزار روپئے کا بانڈ ادا کرنے کو کہا‘ جس کے بعد منوج کمار نے کہاکہ وہ سزا کے خلاف اپیل کرنا چاہتے ہیں

نئی دہلی۔دہلی کی ایک عدالت نے عام آدمی پارٹی(اے اے پی) کے رکن اسمبلی منوج کمار کو 2013کے اسمبلی الیکشن کے دوران سرکاری ملازمین کو خدمات سے روکنے کیلئے تین ماہ کی قید کی سزا سنائی۔تاہم عدالت نے انہیں تیس دنوں کی ضمانت پر رہائی کردیا‘ اور دس ہزار روپئے کا بانڈ ادا کرنے کو کہا‘ جس کے بعد منوج کمار نے کہاکہ وہ سزا کے خلاف اپیل کرنا چاہتے ہیں۔

کمار پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے ایڈیشنل چیف میٹرو پولٹین مجسٹریٹ سمر ویشال نے کہاکہ”سزا سنائی گئی شخص خود الیکشن میں مقابلہ کررہے تھے اور انہیں ملک میں ہونے والے الیکشن عملے کے قوانین کے متعلق جانکاری ہونا ضروری ہے“۔

کورٹ کا احساس ہے کہ”ہمارا ملک ڈیموکرٹیک رپبلک ہے اور جمہوریت ہمارے ملک کا جوہر ہے“۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”الیکشن سے متعلق جرائم پرامن انعقاد پر حملہ ہے‘ اور اس سے سختے کے ساتھ نمٹنے کی ضرورت ہے“۔

معاملہ 4ڈسمبر2013کا ہے جب کمار جو کہ کونڈالی سے اے اے پی کے امیدوار تھے او رپولنگ بوتھ کے باہر 50-60حامیوں کے ہمراہ نعرے بازی کرنے کا الزام تھا۔اس کے علاوہ ان پر الیکشن عمل میں مداخلت کرنے او راسکول کی مرکزی گیٹ بند کردینے کا بھی الزام تھا۔

بازو کی گیٹ سے ای وی ایم باہر لائے گی‘ پولیس ے اس کی جانکاری عدالت کو‘ کمار بعد میں 2013اور 2015کو کونڈالی سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔عدالت نے رکن اسمبلی کے خلاف فیصلہ سنانے کے دوران کہاکہ ”الیکشن کے دوران کی گئی تمام کاروائی غیر جمہوری اورغیر قانونی ہے“۔

متعدد کوششوں کے باوجود اے اے پی کے ترجمان فیصلے پر تبصرہ کرنے کے لئے دستیاب نہیں تھے