چھ ماہ قبل اس نے فون پر عورت کو شادی کی پیشکش کی تھی‘ مگر اس نے نہایت شائستہ انداز میں اس پیشکش کو ٹھکرا دیاتھا۔
لکھنو۔شادی کی پیشکش کو مسترد کرنے کے بعد بندوق کی نوک پر ایک ڈاکٹر نے 20سالہ خاتون ایک انڈر گریجویٹ اسٹوڈنٹ کواغوا کرلیا۔
ایک امتحان کے بعدکالج سے اپنے گھر واپس لوٹ رہی عورت کو مذکورہ ڈاکٹر نے کار کے اندر کھینچا۔ تاہم کسی طرح وہ عورت فرار ہونے میں کامیا ب رہی اور پھر پولیس میں ایک شکایت درج کرائی ہے۔
جمعرا ت کے روز ٹھاکر گنج علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا مگر ہفتہ کے روز عورت کی جانب سے ایف ائی آر درج کرانے کے بعد سرخیوں میں آیا ہے۔
لکھنو یونیورسٹی سے ملحقہ ایک سرکاری امداد کالج سے اپنی تعلیم حاصل کرنے والی مذکورہ عورت نے اپنی ایف ائی آر میں کہاکہ کرسی روڈ کے ایک خانگی میڈیکل کالج کا ملزم طالب علم ہے جہاں پر اس کو اسکے والدین نے پچھلے سال کویڈ 19کی دوسری لہر کے دوران داخلہ دلایاتھا۔
اسی وقت کے دوران وہ مذکورہ فیملی ممبرس کے بہت قریب آگیا۔ اس نے کویڈ علاج کے بعد اسپتال جاتے وقت مدد کی بھی پیشکش کی تھی۔اسی وقت میں اس عور ت کا فون نمبر بھی اس نے لیاتھا۔
چھ ماہ قبل اس نے فون پر عورت کو شادی کی پیشکش کی تھی‘ مگر اس نے نہایت شائستہ انداز میں اس پیشکش کو ٹھکرا دیاتھا۔متاثرہ نے اپنی شکایت میں کہاکہ تاہم اس کے بعد وہ مسلسل موبائیل فون پر پیغامات ارسال کرتا رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایم بی بی ایس تکمیل کرلینے بعد ملزم نے ایک اور خانگی میڈیکل کالج میں زخمی میڈیکل افیسر کاکے طور سے تین ماہ قبل شمولیت اختیار کرلی۔ متاثر گھر واپس لوٹ رہی تھی اس وقت یہ ڈاکٹر جو کار میں تھا اس کو روکا اور اس کو پکڑلیااور بتایاکہ اگر وہ اس کو قبول نہیں کرتی ہے تو کسی دوسرے فرد سے اس کی شادی نہیں ہونے دیگا۔
واقعات کی سلسلہ وار تفصیلات بتاتے ہوئے متاثرہ نے کہاکہ ”پھر اس نے ایک پستول نکالی اور مجھے کاندھو ں سے پکڑا‘ اپنی کار میں دھکیل دیا اور سیتا پور روڈ کی طرف کار چلانے لگا۔میں مسلسل ہات اس جھگڑے میں مزاحمت جاری رکھے ہوئے تھی‘ اس نے کار پر قابو کھودیا اور اس کی گاڑی سڑک کے کنارے کھڑی ایک او رگاڑی سے ٹکر گئی۔ میں نے فوری اپنے گھر کے لئے ایک ای رکشا لے لیا“۔
ایس ایچ او ٹھاکر گنج وجئے کمار یادو نے کہاکہ ڈاکٹر کو پکڑنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جو نہ تو اسپتال میں دستیاب ہے اور نہ ہی حضرت گنج میں اس کے کرایہ کے فلیٹ میں موجود ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”ڈاکٹر کا موبائیل فون بھی بند ہے۔ اسپتال میں اس کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ وہ یاتو پریاگ راج سے تھا یا پھر مرزا پور سے اس کا تعلق ہے۔ متاثرہ کاکہنا ہے کہ اس واقعہ میں دونوں ہی زخمی ہوئے ہیں“