اڈیشہ۔ ائی پی ایس افیسر کی بیوی کے ہاتھوں ”اذیت کا شکار‘ خاتون ہوم گارڈ نے خودکشی کی کوشش میں اپنا ٹانگیں گنوائیں

,

   

مذکورہ ائی پی ایس افیسر او ران کی بیوی کے خلاف فوجداری مقدمہ کے علاوہ متاثرہ کے دو بیٹیوں کے لئے سرکاری ملازمت او رایک کروڑ روپئے معاوضہ کی مانگ بی جے پی نے کی ہے۔


بھبھونیشوار۔اڈیشہ میں ایک خاتون ہوم گارڈ نے خودکشی کی کوشش کے دوران ایک چلتی ٹرین کے پیہوں کی زد میں آکر اپنی دونوں ٹانگیں گنوادی ہیں‘ ڈی ائی جی رینک کے افیسر کی ایذا رسانی سے تنگ کر مذکورہ خاتون ہوم گارڈ نے خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی‘ جو اس عہدیدار کے گھر میں کام پر مامو ر تھیں۔

کٹے ہوئے پیروں کے ساتھ اس خاتون ہوم گارڈ کی تصویر سے ریاست میں صدمہ کی لہردوڑ گئی اور اڈیشہ انسانی حقوق کمیشن(او ایچ آر سی) نے اپنے طورپر اس معاملے میں کاروائی کرتے ہوئے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کواس معاملے میں تحقیقات اور15ستمبر تک ایک رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

ریاستی حکومت نے منگل کے روز نارتھ سنٹرل رینج ڈی ائی جی انگول‘ برجیش کمار رائے کا تبادلہ اسٹیٹ پولیس ہیڈ کوارٹرس میں کردیاہے۔ذرائع کے مطابق ای اوڈبلیو /ایس ٹی ایف ائی جی پی جے این پنکج کو این سی رینج کی ذمہ داری تفویض کی ہے۔

ڈی جی ہوم گارڈ سدھانشو سارنگی سے 13اگست کے روز اپنی ایک تحریری شکایت میں اس متاثرہ نے سینئر ائی پی ایس افیسر کی بیوی کو مناسب انداز میں کام کرنے میں ناکامی پراس کے ساتھ گالی گلوج کرنے اورمارپیٹ کرنے کا مورد الزام ٹہرایا۔

تاہم رائے نے ان الزامات کومسترد کردیا اوردعوی کیاہے کہ انگول ضلع کی ساکن سوراری دھاری ساہو کی حیثیت سے شناخت کی جانی والی خاتون ہوم گارڈ گھریلو وجوہات کی بناء پر الجھن کا شکار رہا کرتی تھی۔ ڈی جی ہوم گارڈ نے کہاکہ الزامات کی جانچ کرائی جائے گی۔

اپنی شکایت میں ساہو نے الزام لگایاکہ 4اگست کے روز اس کو گھر سے باہر گھسیٹ کرلے جایا گیاتھا اور اس افیسر نے بیوی نے کپڑے نہیں دھونے پر پیٹائی کی تھی۔

فی الحال ساہو کٹک کے ایک اسپتال میں زیرعلاج ہے۔حالانکہ اس خاتون گارڈ نے پولیس میں اس سے متعلق کوئی شکایت درج نہیں کرائی ہے‘ انہوں نے گورنر گنیشی لال‘ چیف منسٹر نوین پٹنائک اورمتعدد دیگر کو مکتوب ضرور تحریر کیاہے۔

یہ ہوم گارڈ بیوہ ہے او ردو بیٹیوں کے ساتھ رہتی ہے۔ اس کی بیٹیوں میں سے ایک سوچیسمتا نے رائے کے اس دعوی کو مسترد کردیا کہ اس کی ماں کی خود کشی کے پس پردہ گھریلو تنازعات ہیں۔

اس بیٹی نے کہاکہ ”اس ائی اے ایس افیسر کی بیوی کی جانب سے مسلسل ہراسانی کے سبب میری ماں مایوس ہوگئی تھیں‘ شرائط کے ساتھ کشیدگی کا شکار ہونے کی وجہہ سے انہوں نے اپنی زندگی ختم کرنے کافیصلہ کرلیاتھا“۔

ڈی جی ہوم گارڈ نے کہاکہ خاتون ہوم گارڈ کے طبی اخراجات حکومت برداشت کریگی۔انہوں ”جب وہ اسپتال سے ڈسچارج ہوجائیں گی تو ہم ان سے بات کریں گے او راسی کے مطابق ضروری کاروائی کی جائے گی“۔

لاکھاساری سمان تھا سینگر کی زیر قیادت ایک بی جے پی کا وفد اسپتال میں تحدیدات کے سبب ہوم گارڈ سے ملاقات جو نہیں کرسکا اس نے ڈی جی پی ایس کے بنسال سے ملاقات کی ہے۔

بی جے پی نے حکومت سے متاثرہ کے لئے ایک کروڑ روپئے کا معاوضہ دونوں بیٹیوں کو سرکاری ملازمت اور ائی پی ایس افیسر او راس کی بیوی کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کی مانگ کی ہے۔