پاکستان جو اس وقت ایک بڑے معاشی بحران سے دوچار ہے’بہت زیادہ بیرونی قرضوں‘ کمزورمقامی کرنسی اور زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر سے دوچار ہے۔
کراچی۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ‘ جمعرات کے روز امریکی ڈالر 300روپئے کے برابر پہنچ گیا ہے‘ سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد شدید معاشی بحران کے شکار اس ملک میں جمعرات کے روز انٹرنٹ بینک کے ساتھ اوپن مارکیٹ میں مقامی کرنسی کے مقابلے 300روپئے تک پہنچ گیاہے۔
بدعنوانی کے ایک معاملے میں خان کی گرفتاری کے بعد ملک کے مختلف حصو ں میں منگل کے روز پیش ائے پرتشدد کے واقعا ت کے بعد پاکستانی روپئے میں بھاری گرواٹ ائی ہے۔
کراچی اسٹاک اکسچینج اور کرنسی مارکٹ دونوں ہی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) کارکنان کے ملک کے کئی حصوں میں احتجاج کررہے ورکرس کے ساتھ ملک کے غیر مستحکم سیاسی حالات کو واضح اشارہ دیکھا رہا ہے۔
کرنسی ڈیلرس کے بموجب مذکورہ امریکی ڈالر کھلے مارکٹ میں 301روپئے میں ایک وقت ایک ڈالر دن کے اختتام تک پہنچ گیاتھا وہیں انٹربینک میں دوپہر تک ایک ڈالٹر299تک پہنچ گیا۔ پاکستان فوریکس اکسچینج اسوسیشن ؎
ظفر بوستان نے کہاکہ ”ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ہماری تاریخ میں فی ڈالر 300پاکستانی روپئے تک مارکٹ میں پہنچ گیاہے اور یہ صرف دیکھا تا ہے کہ جاری پرتشدد احتجاج کا اثر معیشت میں کیسا پڑرہا ہے“۔
مالیاتی تجزیہ کار حمزہ مجید نے کہاکہ زر مبادلہ کے کمزور ذخائر بھی شرح مبادلہ کے لئے خطرہ ہیں‘جب کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (ائی ایم ایف)کی جانب سے 1.1بلین امریکی ڈالر کی قسط جاری کرنے میں تاخیر نے ملک کے لئے صورتحال کو مزید خراب کردیاہے۔
اسٹیٹ بینک میں 4.5بلین امریکی ڈالٹر زمبادلہ میں محفوظ ہیں جو بڑی مشکل سے ایک ماہ کے درآمدات کا احاطہ کرسکتے ہیں۔پاکستان کی موجودہ صورتحال شدید معاشی بحران کا شکار ہے۔