اے پی میں ذات پات کا معاملہ۔دن کے اجالے میں نئے دلت دولہے کا قتل

,

   

اس کا تعلق گرجاوالا گاؤں سے تھا اور اس نے اسی گاؤں کی عورت سے ادونی کی آریہ سماج مندر میں اپنے والدین کی مرضی کے خلاف چھ ہفتوں سے قبل شادی کرلی تھی


کرنول۔پولیس کے بموجب ذات پات کو لے کر نفرت پر مشتمل ایک اور واقعہ میں ایک 30سالہ دلت شخص کو جمعرات کے روز ضلع کرنول کے ادونی ٹاؤن میں دن کے اجالے میں اس کے سسرال والوں نے قتل کردیاہے۔

مذکورہ واقعہ اس وقت پیش آیاجب یہ شخص نئے سال کا جشن منانے کے لئے کیک خرید کر گھر واپس ہورہا تھا راستہ میں دو لوگوں نے اس کو روک لیااور اس پر لوہے کی سلاخوں اور ہتھوڑے سے حملہ کردیا۔ ادونی کے سرکل انسپکٹر آف پولیس پی سری راملو نے کہاکہ”بڑے ہتھوڑ ے سے انہوں نے اس کا سرکچل دیااور جب اس کے مرنے کا یقین ہوگیاتو موقع سے فرار ہوگئے“۔

جمعہ کے روز 25سالہ بیوی کی شکایت پر پولیس نے متوفی کے سسر چنا ایرانا اور چچا پیدا ایرانا کو حراست میں لے لیا۔ انسپکٹر نے کہاکہ ”رسمی طور پر گرفتاری اور عدالت میں پیش کرنے سے قبل ہم نے ان سے پوچھ تاچھ کی ہے“۔ مقتول کی شناخت ادم اسمتھ کے طور پر ہوئی ہے۔

اس کا تعلق گرجاوالا گاؤں سے تھا اور اس نے اسی گاؤں کی عورت سے ادونی کی آریہ سماج مندر میں اپنے والدین کی مرضی کے خلاف چھ ہفتوں سے قبل شادی کرلی تھی۔اسمتھ ایک دلت عیسائی ہے اور اس کی بیوی کوروا کمینی سے تعلق رکھتی ہے جو اوبی سی سماج کا حصہ ہے۔

وہیں اسمتھ ادونی میں فزیو تھرپسٹ کا کام کررہاتھا تو اس کی بیوی مہیشواری جس نے اپنا گریجویشن مکمل کیاہے‘ بینک ملازمت کا امتحان دینے کی تیاری کررہی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ”پچھلے اٹھ سالوں سے وہ دونوں ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے‘ مگر اپنے والدین کو اندھیرے میں رکھاتھا“۔

پچھلے سال جب عورت کے والدین نے ان کی ذات کے ایک مرد سے اس کی شادی طئے کی تب عورت نے اسمتھ کے ساتھ اپنے معاشقہ کے متعلق والدین کو بتایاتھا‘ جنھوں نے اس شادی کے لئے رضامندی کا اظہار نہیں کیا کیونکہ وہ دلت کمیونٹی سے تعلق رکھتا ہے“۔

کوئی دوسرا موقع نہیں ہونے کی وجہہ سے لڑکی گھر سے فرار ہوگئی اور پچھلے ماہ اسمتھ سے شادی کرلی۔

ساتھ میں نو شادی شدہ جوڑے نے ادونی میں ایک گھر کرایہ سے لیا اور وہاں پر رہنا شروع کردیاتھا۔ پولیس نے ائی پی سی کی دفعہ 302کے علاوہ ایس سی‘ ایس ٹی ایکٹ کے تحت بھی ایک مقدمہ درج کیاہے