برقعہ اور حجاب کے خلاف مادھوی لتا اور ڈی اروند کی شر انگیزی

   

مسلم خواتین کا حجاب اُتارنے کی کوشش ، چہرہ دکھاکر ووٹ دینے کا مطالبہ، الیکشن عہدیداروں سے بحث و تکرار
حیدرآباد۔/13 مئی، ( سیاست نیوز) بی جے پی حجاب کی مخالفت میں اپنے حدود کو پھلانگنے کی کوشش کررہی ہے۔ حیدرآباد اور نظام آباد میں بی جے پی امیدواروں نے برقعہ پوش مسلم خواتین کو رائے دہی کے مراکز پر دیکھ کر اپنی برہمی کا اظہار کیا اور شناختی کارڈ کے ساتھ ساتھ خواتین کے چہرے کی شناخت کرنے عہدیداروں کو ہدایت دی۔ حیدرآباد کی بی جے پی امیدوار مادھوی لتا اور نظام آباد کے بی جے پی امیدوار ڈی اروند کی شرانگیزی سے متعلق ویڈیوز سوشیل میڈیا میں وائرل ہوگئے جس پر شہریوں نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ رائے دہی کے موقع پر مسلم خواتین کو نشانہ بناتے ہوئے مادھوی لتا اور ڈی اروند نے اپنی ذہنیت کی عکاسی کی ہے۔ مادھوی لتا آج مختلف پولنگ بوتھس کا جائزہ لے رہی تھیں اور ایک پولنگ بوتھ پر مسلم خواتین اپنی باری کے انتظار میں تھیں۔ مادھوی لتا نے ان خواتین کے ووٹر شناختی کارڈ اور آدھار کارڈ کی جانچ کی اور خواتین سے اپنا چہرہ دکھانے کو کہا۔ ایک خاتون نے جب گھبراکر انہیں اپنا چہرہ دکھایا تو مادھوی لتا کا کہنا تھا کہ فوٹو اور چہرے میں کافی فرق ہے۔ خاتون نے بتایا کہ آدھار کارڈ پر پرانی تصویر ہے لیکن مادھوی لتا مطمئن نہیں ہوئیں اور وہاں موجود دیگر برقعہ پوش خواتین کے چہرے اور آدھار کارڈ کی جانچ کی۔ الیکشن ڈیوٹی پر موجود اسٹاف کو مادھوی لتا نے ہدایت دی کہ وہ شناختی کارڈ کے ساتھ چہرہ دیکھ کر ووٹنگ کی اجازت دیں۔ پولیس عہدیداروں نے واضح کردیا کہ انہیں کسی باحجاب خاتون کا چہرے دیکھنے کا اختیار نہیں ہے اور نہ ہی خاتون ملازمین پولیس ایسا کرسکتی ہیں۔ بوتھ سطح کے ریٹرننگ آفیسر اور پریسائیڈنگ آفیسر اگر چاہیں تو جانچ کرسکتے ہیں۔ مادھوی لتا نے پولیس کے رویہ پر ناراضگی جتائی اور عوام کی برہمی کے درمیان روانہ ہوگئیں۔ بعد میں ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر حیدرآباد رونالڈ راس کی ہدایت پر مادھوی لتا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ دوسری طرف شرانگیز بیانات کیلئے شہرت رکھنے والے نظام آباد امیدوار ڈی اروند نے پھر ایک مرتبہ اپنی ذہنی خباثت کا مظاہرہ کیا۔ نظام آباد ٹاؤن کے مسلم علاقہ میں پولنگ بوتھ پہنچے اور وہاں برقعہ پوش خواتین کو دیکھ کر برہم ہوگئے۔ انہوں نے پریسائیڈنگ آفیسر کو ہدایت دی کہ وہ شناختی کارڈ کے ساتھ چہرے کی جانچ کرتے ہوئے ووٹنگ کی اجازت دیں۔ اروند کا کہنا تھا کہ بغیر جانچ کے کس طرح ووٹنگ کی اجازت دی جارہی ہے۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں یا مذاق کررہے ہیں۔ انتخابی اُصولوں پر عمل کرتے ہوئے چہرے کی جانچ کی جانی چاہیئے۔ برقعہ پوش خواتین کی رائے دہی کی تکمیل کے بعد ڈی اروند نے برقعہ پوش خاتون سے سوال کیا کہ کیا وہ برقعہ اُتار کر ووٹ دے رہی ہیں جس پر خاتون نے جواب دیا کہ وہ ایسا نہیں کرسکتیں جس پر ڈی اروند کا کہنا تھا کہ تو پھر آپ کو ووٹ نہیں دینا چاہیئے۔ الیکشن عہدیداروں نے ڈی اروند کو بتایا کہ ضروری جانچ کے بعد ہی رائے دہی کی اجازت دی جارہی ہے جس پر اروند نے کہا کہ برقعہ پہننے پر کس طرح پتہ چلے گا کہ ووٹ کس نے دیا ہے۔ عہدیداروں نے ڈی اروند کو الیکشن قواعد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ کمیشن کی ہدایات کے مطابق ضروری جانچ کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ دونوں پارلیمانی حلقوں میں مسلم خواتین کی رائے دہی سے بی جے پی امیدوار بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے۔ 1