پچھلی رات 11اگست کے روز فیس بک پوسٹ جس میں فرقہ وارانہ نوعیت کا تبصرہ کیاگیاتھا کی وجہہ بڑے پیمانے پر فسادات پھو ٹ پڑے تھے
بنگلورو۔بنگلورو فسادات کے بعد مسلمانوں نوجوان جومندر کی حفاظت کے لئے انسانی زنجیر بن کر کھڑے ہیں پر مشتمل ایک ویڈیو سوشیل میڈیا پر گشت کررہا ہے
اظہار یگانگت کے لئے کھڑے
ایسٹرن بنگلورو کا ایک حصہ کاول بائی رسانڈرا میں مسلم نوجوان کا ایک گروپ نقصان سے بچانے کے لئے اظہار یگانگت کے طور پر مندر کی حفاظت میں کھڑے ہوگئے تھے۔
نیوز ایجنسی اے این ائی نے مذکورہ ویڈیو کو اس کیپشن کے ساتھ ٹوئٹ کیاکہ”پچھلی رات بنگلور سٹی کے ڈی جی ہالی پولیس اسٹیشن حدود میں مسلم نوجوانوں کے ایک گروپ نے مندر کی حفاظت کے لئے انسانی زنجیر کی شکل اختیار کرکے کھڑے ہوگئے‘
تاکہ علاقے میں پیش ائے تشدد کے پیش نظر مندر کو نقصان سے بچایاجاسکے۔
#WATCH Karnataka: A group of Muslim youth gathered and formed a human chain around a temple in DJ Halli police station limits of Bengaluru city late last night, to protect it from arsonists after violence erupted in the area. (Video source: DJ Halli local) pic.twitter.com/dKIhMjQh96
— ANI (@ANI) August 12, 2020
مذکورہ ویڈیو میں احتجاجیوں سے ایک اپیل کرتے ہوئے اور یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہا ہے ”خدا کے لئے‘ مہربانی کرکے اس سے دور رہیں“۔
انسانی زنجیر بنانے والے ایک شخص نے کہاکہ ”ہم نے یہ دیکھانے کے لئے انسانی زنجیر بنائی ہے کہ کس طرح ہم یہاں ہیں‘
مگر دوبارہ ہم اس بات کو بھی تسلیم نہیں کرتے جو زبردستی لوگوں پر آر ایس ایس کے نظریات کو نافذ کرنے کی کوشش کررہے ہیں“۔
ایف بی کا پوسٹ تشدد کانتیجہ ہے
پچھلی رات 11اگست کے روز فیس بک پوسٹ جس میں فرقہ وارانہ نوعیت کا تبصرہ کیاگیاتھا کی وجہہ بڑے پیمانے پر فسادات پھو ٹ پڑے تھے‘ ائی این سی کے رکن اسمبلی اکھنڈ سرینواس مورتی کے بھتیجے نے مبینہ فرقہ وارانہ ریمارکس پر مشتمل پوسٹ کیاتھا۔
سینکڑوں لوگوں پر مشتمل ایک مضبوط ہجوم معروف سیاسی لیڈر کے گھر کے باہر اکٹھا ہوگیا اور ملزم نوین کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے لگا۔برہم ہجوم ڈی جے ہالی پولیس اسٹیشن کو تہس نہس کرنے لگا۔
انہوں نے پتھر برسائی اور جائیداد کو نقصان بھی پہنچایاتھا۔ کم سے کم10-15کاروں کو علاقے میں نذر آتش بھی کردیاگیاتھا
دفعہ 144کا نفاذ
کم سے کم تین لوگ مارے گئے اور 60پولیس جوان بشمول ایڈیشنل کمشنر آف پولیس(اے سی پی) اس واقعہ میں زخمی ہوئے جس میں چار لوگ شدید طور پر زخمی بتائے جارہے ہیں۔
مذکورہ ”بھڑکاؤ‘ پوسٹ کو حذف کردیاگیا اور اصلی ملزم کو بنگلورو پولیس نے گرفتار کرلیاہے۔
تشدد بھڑکانے‘ پتھر بازی‘ توڑ پھوڑ اور کے جی ہالی اور ڈی جی ہالی پولیس اسٹیشنوں پر پولیس پر حملے کے معاملے میں اب تک 145لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
بنگلور و سٹی بھر میں سی آر پی سی کی دفعہ144کے تحت مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔
ڈی جے ہالی اور کے جی ہالی پولیس اسٹیشن حدود میں کرفیو نافذ کردیاگیاہے