ایسے جاہل ہندو ہو ہی نہیں سکتے‘کانگریس لیڈر سپریا شرینیت کی برہمی
نئی دہلی :بنگلہ دیش میں جاری بحران کا اثر اب ہندوستان میں بھی دکھائی دینے لگا ہے۔ ہندوتوا بریگیڈ کے ذریعہ بنگلہ دیشی کہہ کر کچھ ہندوستانی مسلمانوں کی پٹائی کا معاملہ سامنے آیا ہے جس پر کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے معصوم مسلمانوں کی پٹائی کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے جاہل ہندو ہو ہی نہیں سکتے۔دراصل 9 اگست کو غازی آباد کے گولدھر ریلوے اسٹیشن کے پاس فری ہولڈ زمین پر جھگی جھونپڑی بنا کر مقیم مسلمانوں پر ایک گروپ نے حملہ کر دیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ’ہندو رَکشا دَل‘ کے صدر پنکی چودھری اور کچھ دیگر لوگوں نے بنگلہ دیشی بتا کر جھگی جھونپڑی میں رہنے والوں پر حملہ کر دیا اور توڑ پھوڑ بھی کی۔ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ جانچ کے دوران وہاں جھگی جھونپڑی میں رہنے والا کوئی بھی بنگلہ دیشی نہیں مل۔ یعنی سبھی ہندوستانی باشندے تھے۔ پولیس کے مطابق اس معاملے میں پنکی چودھری اور ان کے 15 تا20ساتھیوں کے خلاف متعلقہ دفعات میں کیس درج کر لیا گیا ہے۔سپریا شرینیت نے اس مار پیٹ کے واقعہ اور پولیس کے بیان کی ویڈیو شیئر کی ہے جس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ جھونپڑی باشندوں کو کس بے رحمی کے ساتھ پیٹا جا رہا ہے۔ پھر پولیس نے سچ بتایا کہ ’یہ خاندان شاہجہاں پور (یوپی) کے ہیں، ان جھگی جھونپڑیوں میں کوئی بھی بنگلہ دیشی نہیں تھا۔ اپنے پوسٹ میں انہوں نے حملہ آوروں پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے جاہل ہندو ہو ہی نہیں سکتے۔