یونس نے کہا کہ عبوری حکومت کی اولین ترجیح امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول میں لانا ہو گی۔
ڈھاکہ: بنگلہ دیشی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے کہا ہے کہ ریاستی نظام میں ضروری اصلاحات لانے کے بعد جلد از جلد آزادانہ، منصفانہ اور شرکت پر مبنی انتخابات کا اہتمام کیا جائے گا۔
انہوں نے اتوار کے روز ڈھاکہ میں سفارت کاروں کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا، “ہم ایک آزادانہ، منصفانہ شرکت پر مبنی انتخابات کا انعقاد جلد از جلد کریں گے جب ہم اپنے الیکشن کمیشن، عدلیہ، سول انتظامیہ، سیکورٹی فورسز اور میڈیا میں اہم اصلاحات کرنے کے لیے اپنے مینڈیٹ کو مکمل کر سکیں گے۔” ژنہوا نیوز ایجنسی نے اطلاع دی۔
یونس نے کہا کہ عبوری حکومت کی اولین ترجیح امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول میں لانا ہو گی۔
“ہم اپنے لوگوں اور محب وطن مسلح افواج کی غیر متزلزل حمایت کے ساتھ، مختصر وقت میں معمول کے قریب پہنچ جائیں گے۔ پولیس فورس نے بھی اپنی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں،‘‘ انہوں نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک صورت حال یقینی ہے مسلح افواج سول طاقت کی مدد میں خدمات انجام دیتی رہیں گی۔ “ہماری حکومت تمام مذہبی اور نسلی گروہوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے عہد کی پابند ہے۔”
یونس نے کہا کہ حکومت میکرو اکنامک استحکام کو بحال کرنے اور ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے مضبوط اور دور رس معاشی اصلاحات کرے گی، جس کی ترجیح گڈ گورننس اور بدعنوانی اور بدانتظامی کا مقابلہ کرنا ہے۔
“ہماری حکومت تمام بین الاقوامی، علاقائی اور دو طرفہ آلات کی پاسداری کرے گی جس کا وہ فریق ہے۔ بنگلہ دیش اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر کثیرالجہتی کا سرگرم حامی رہے گا۔ یونس نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے امن مشن میں بنگلہ دیش کے تعاون کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت باہمی احترام کی افہام و تفہیم اور مشترکہ مفادات کے تحت تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو فروغ دے گی۔
انہوں نے کہا کہ “ہم اپنے تجارتی اور سرمایہ کاری کے شراکت داروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اقتصادی خوشحالی کے لیے بنگلہ دیش پر اپنا اعتماد برقرار رکھیں”۔