بی جے پی صرف گئومترریاستوں میں جیت سکتی ہے

,

   

جنوبی ہند میںبی جے پی کے انتخابات جیتنے کا امکان نہیں: ڈی ایم کے ایم پی

نئی دہلی: راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں حالیہ اسمبلی چناؤ میں بی جے پی کی نمایاں کامیابیوں پر طنز کرتے ہوئے ڈی ایم کے پارٹی کے ایم پی سنتھل کمار نے کہا کہ ملک کے عوام کو سمجھنا چاہئے کہ بی جے پی صرف ہندی پٹی والی ریاستوں میں کامیابیاں حاصل کرسکتی ہے اور ان ریاستوں کو انہوں نے ’’گئومتر‘‘ ریاستیں کہا۔ گزشتہ روز لوک سبھا میں جموں و کشمیر سے متعلق دو بلوں پر مباحث ہورہے تھے۔ اس نے حصہ لیتے ہوئے ڈی ایم کے پارٹی کے رکن لوک سبھا سنتھل کمار نے کہا کہ مرکزی زیرانتظام علاقوں کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہیکہ ریاستوں کا درجہ حاصل کریں لیکن یہاں اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جس میں ایک ریاست کو مرکزی علاقہ بنادیا گیا۔ بی جے پی نے ابھی ابھی ریاستی انتخابات میں کامیابی درج کرائی ہے۔ جب وہ کسی ریاست کو جیتنے سے قاصر ہوتے ہیں تو اسے مرکزی علاقہ بنادیتے ہیں جہاں وہ گورنر پر کنٹرول کرتے ہوئے اپنی حکمرانی چلا سکے۔ اگر انہیں جموں و کشمیر میں کامیابی کا اعتماد ہوتا تو وہ ایسا نہیں کرتے۔ اس لئے ملک کے عوام کو سوچنا چاہئے کہ بی جے پی کی طاقت ہندی پٹی کی ریاستوں کو جیتنے کے حدتک محدود ہے اور ان ریاستوں کو ہم عام طور پر گئومتر ریاستیں کہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کا ہندوستان کے جنوبی حصہ میں انتخابات جیتنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ڈی ایم کے ایم پی کے ریمارکس پر ردعمل میں ٹاملناڈو بی جے پی کے صدر اناملائی نے کہا کہ ٹاملناڈو میں برسراقتدار پارٹی کی رائے زنی کا معیار آخری حدتک گھٹ چکا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ڈی ایم کے کی غلط حکمرانی کے سبب چینائی ڈوب رہا ہے اور پارلیمنٹ کے ایوان میں اظہاررائے کی سطح کا بھی یہی حال ہے۔ ہمارے شمالی ہند کے ہم وطنوں کا مضحکہ اڑانے کے بعد انڈیا الائنس میں شامل ڈی ایم کے پارٹی کے ایم پی گئومتر کا طنز کررہے ہیں۔