تیل کی بڑھتی قیمتوں پر کسانو ں کا احتجاج‘ قیمتوں میں نصف کمی کی مانگ کی

,

   

چہارشنبہ کے روز جب پٹرول دہلی میں اور دیگر شہروں میں 100روپئے فی لیٹر پار کرگیا‘ ڈیزل کی موجودہ قیمت 89.59فی لیٹر ہے۔
نئی دہلی۔نئے زراعی قوانین کے خلاف احتجاج کررہی کسانوں نے جمعرات کے روز حالیہ دنوں میں پٹرول او رڈیزل اور پکوان تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کے خلاف متحدہ طور پر آواز اٹھائیں‘ اور فوری اثر کے ساتھ قیمتوں میں نصف کمی لانے کی مانگ بھی کی ہے۔

سمیوکت کسان مورچہ کے اعلان کردہ دو گھنٹے طویل احتجاج 10بجے صبح سے 12بجے دوپہر تک چلا‘ جس میں ملک کے مختلف حصوں سے ائے ہوئے کسان دیکھے گئے‘ جو قومی اور ریاستی شہراؤں پر اپنی گاڑیوں کے ساتھ اکٹھا ہوئے تھے‘ جو حکومت کی تین کی بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر ان کی پریشانیوں کی طرف توجہہ مبذول کروانا تھا۔

کسانوں کے قائد لکھبیر سنگھ نے کہاکہ ”آج کسانوں تیل کی اضافی قیمتوں کے خلاف دوگھنٹوں تک احتجاج کیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس میں نصف کمی لائی جائے۔ احتجاجیوں نے اپنی موٹر سیکل‘ کاریں‘ ٹریکٹرس اور دیگر گاڑیاں احتجاج کے مقام پرلے کر پہنچے ہیں“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ پرامن طریقے سے یہ احتجاج کیاگیاہے۔چہارشنبہ کے روز جب پٹرول دہلی میں اور دیگر شہروں میں 100روپئے فی لیٹر پار کرگیا‘ ڈیزل کی موجودہ قیمت 89.59فی لیٹر ہے۔

ایک اور کسان لیڈر اوتار سنگھ مہیما نے کہاکہ نہ صرف دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کیاگیا جہاں پر کسان نئے زراعی قوانین کے خلاف احتجاج جاری ہے ملک بھر میں دیگر ریاستوں اور قومی شاہراؤں پر احتجاج کیاگیاہے۔

تاہم‘ اس بات کو یقینی بناگیا گیا کہ ان سڑکوں پر ٹریفک میں کوئی خلل نہ پڑے۔ احتجاجی اپنے موٹر سیکلوں‘ کاروں‘ ٹریکٹرس اور دیگر گاڑیوں کے ساتھ سڑک کے ایک کنارے میں بیٹھے ہوئے تھے۔

میہما نے کہاکہ گھریلو عورتیں بھی خالی گیس سلینڈرس کے ساتھ احتجاج میں شامل ہونے کے لئے بڑی تعداد میں جمع ہوئے تھے۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب میں پڑوسی ضلع فیروز آباد میں 25مختلف مقامات پر احتجاج دیکھا گیاہے۔