جموں او رکشمیر میں ”خون خرابے“ کی عمران خان کی پیشین گوئی کی

,

   

اقوا م متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے خان نے یہ تبصرہ کیا‘ جو وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب کے ایک گھنٹہ بعد کیاگیاتھا‘ انہوں نے اپنی تقریرمیں کشمیر مسلئے او رپاکستان کا نام لینا بھی مناسب نہیں سمجھا

نیویارک۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے جموں او رکشمیرمیں حالات معمول پر آنے یا تحدیدات ہٹائے جانے کے بعد”خون خرابے“ کی پیش قیاسی کی ہے اور انتباہ دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی نیوکلیر جنگ تک لے جاسکتی ہے۔

YouTube video

اقوا م متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے خان نے یہ تبصرہ کیا‘ جو وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب کے ایک گھنٹہ بعد کیاگیاتھا‘ انہوں نے اپنی تقریرمیں کشمیر مسلئے او رپاکستان کا نام لینا بھی مناسب نہیں سمجھا۔

خان نے کہاکہ وہ چار ضروری مسائل پر بات کرنا چاہتے ہیں مگر اپنے پچاس منٹ کی تقریر‘ جہاں پر محض پندرہ منٹ کا وقت مقرر کیاگیاتھا جنرل اسمبلی سے حطاب کے لئے زیادہ وقت انہوں نے کشمیر اورہندوستان کے ساتھ کشیدگی پر بات کی ہے۔

خان نے کہاکہ ”اگر یہ غلط ہوتا ہے‘ تو آپ کو امید ہے کہ بہتر ہوگا مگر آپ سب سے خراب کے لئے تیار ہوجائیں“۔ان

ہوں نے ”اگر ایک روایتی جنگ دونوں ممالک کے درمیان شروع ہوگی‘ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

مگر ایک ملک جو اپنے پڑوسی سے سات گنا رقبہ میں چھوٹا اس کے لئے انتخاب کا موقع ہے۔یا تو آپ خودسپردگی اختیار کرلیں یا پھر اپنے خاتمہ تک جنگ کریں؟“۔

خان نے کہاکہ جنگ کا تبصرہ کوئی دھمکی نہیں ہے مگر ”ایک سچائی ہے“۔

انہو ں کہا کہ اگر مرتبہ کشمیر سے تحدیدات ختم کردئے جائیں‘ جس کو ”کرفیو“ قراردیاجارہا ہے تو‘ وہاں پر ”خون خرابہ“ ہوگا۔