جنتر منتر نعرے بازی۔ عدالت نے 16اگست تک پنکی چودھری کو گرفتاری سے تحفظ فراہم کیا

,

   

نئی دہلی۔دہلی کی ایک عدالت نے پنکی چودھری عرف بھوپیندر تومر جو جنتر منتر پر لگائے گئے مبینہ بھڑکاؤ اور اشتعال انگیز مخالف مسلم نعروں کے معاملے میں کلیدی ملزم ہے کو جمعہ کے روز گرفتاری سے تحفظ فراہم کیاہے۔

اے ایس جے سنتوش کمار برائے پیٹیالہ ہاوزکورٹس نے ضمانت قبل ازوقت گرفتاری کی درخواست پر سنوائی کرتے ہوئے ایچ او کی جانب سے پیش کئے گئے مبینہ واقعہ کے ویڈیو پر یہ کہتے ہوئے گرفتاری سے انہیں تحفظ فراہم کیاکہ مذکورہ ویڈیومیں درخواست گذار /ملزم کی آواز قابل سماعت نہیں ہے۔

عدالت نے محسوس کیاکہ”ائی او نے اپنے جواب میں یہ واضح نہیں کیاہے کہ کیا فرقہ وارانہ نعرے لگائے گئے اور درخواست گذار/ملزم نے کیاالفاظ ادا کئے‘ جس کی وجہہ سے کسی دوسری کمیونٹی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں“۔

مذکورہ عدالت نے اس حقیقت کی طرف بھی اشارہ کیاکہ کلیدی آرگنائزر اور ایک ملزم اشونی اپادھیائے کو پہلے ہی مستقل ضمانت دی گئی ہے۔اس کے ساتھ عدالت نے حکم دیا کہ درخواست گذار/ملزم کے ساتھ اگلی سنوائی کی تاریخ تک کوئی بھی جارحانہ کاروائی نہیں کی جائے۔

تاہم چودھری کو تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت دی گئی ہے اور جب کبھی ضرورت پڑی اسی پر تعاون کرنے کو بھی کہاگیاہے۔

اس کے علاوہ انہیں گواہوں پر حاوی ہونے یا شواہد سے چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش نہ کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔

سنوائی کی مشق کے دوران مذکورہ ایس ایچ او نے واقعہ کا ویڈیو فوٹیج سربراہ کرنے کے لئے بھی رضامند ہوگئے ہیں‘ جو درخواست گذار/ملزم کی موجودگی اور اس کی جانب سے ادا کئے گئے الفاظ کو ظاہر کرتا ہے۔

چودھری کے وکیل نے عدالت میں پیش کیاکہ درخواست گذار /ملزم واقعہ پیش آنے کے وقت موقع پرموجود نہیں ہے اور ان کا نام ایف ائی آر میں بھی درج نہیں ہے اورانہوں نے فرقہ وارانہ نعرے نہیں لگائے یا اپنے الفاظ سے کسی دوسری کمیونٹی کے جذبات کوٹھیس نہیں پہنچائی ہے۔

اسی سے متعلق نیوز میں جمعرات کے روز دہلی عدالت نے تین لوگوں پریت سنگھ‘ دیپک سنگھ ہندو‘ ونود شرما جس کو جنتر منتر پر فرقہ وارانہ نعرے لگانے کے ایک معاملے میں گرفتار کیاگیاتھا کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیاہے۔

ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے عدالت نے تینوں کی بہت سرزنش بھی کی تھی۔

بھارت جوڑو کے عنوان پر ”نوآبادیاتی قوانین کو ختم کرنے او ریونیفارم سیول کوڈ نافذ کرنے“ کی مانگ کے ساتھ جنتر منتر پر بی جے پی کے سابق ترجمان اشونی اپادھیائے کی قیادت میں منعقدہ ایک دھرنے کے دوران ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف فرقہ وارانہ نفرت اوراشتعال انگیزی پر مشتمل نعرے لگائے گئے تھے۔