جہانگیر پوری تشدد معاملہ۔امن کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش میں چار گرفتار

,

   

انصار کے بشمول37افراد پر تشدد کے ضمن میں کرائم برانچ نے چارج شیٹ دائر کی ہے۔
نئی دہلی۔ دہلی پولیس نے جہانگیرپور تشدد کے معاملے میں مبینہ ماسٹرمائنڈ جس کو حال ہی میں ضمانت پر رہا گیاتھا اس کے بشمول چار افراد کو تحویل میں لیاہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے میں امن کوخطرے میں ڈالنے کی کوشش میں احتیاطی کاروائی کے طورپرانصار‘ذاکر‘ ارباز‘ اور جونیل کوگرفتار کرلیاگیاہے۔جبکہ انصاری کلیدی ملز م ہے‘ ذاکر کا نام اسی سال ہنومان جینتی کے موقع پر پیش آنے والے تشدد کے واقعات میں پولیس تحقیقات کے دوران سامنے آیاہے۔

ذرائع کے بموجب انصار جو حال ہی میں ضمانت پر رہا گیا تھا‘ جیل سے باہر آنے کے بعد ایک جلوس نکالا ہے۔ اس کے علاوہ وہ ذاکر اور دیگر کے ساتھ ملکر اتوارکے روز علاقے کے لوگوں کواکسانے کی کوشش بھی کی تھی۔

نومبر4کے روز جب عدالت نے محسوس کیاکہ تحقیقات مکمل کرلی گئی ہے اور چارج شیٹ بھی داخل کی گئی ہے انصار کو ضمانت دیدی گئی تھی جو17اپریل سے جیل میں تھا۔ انصار کو 25,000روپئے کی شخصی مچکلے اور اتنی ہی رقم کی ایک شخصی ضمانت پر جیل سے رہا کیاگیاہے۔

پولیس نے یہ کہتے ہوئے ضمانت کی مخالفت کی تھی کہ انہوں نے انصار کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر اس کیس میں گرفتار کیاتھا جس میں اٹھ پولیس جوانوں پر حملہ کیاگیاہے تھا اور اس واقعہ میں یہ ایک کلیدی ملزم ہے۔

تاہم عدالت نے کہاکہ اس کو جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے اور اسے ضمانت دیدی تھی۔انصار کے بشمول37افراد پر تشدد کے ضمن میں کرائم برانچ نے چارج شیٹ دائر کی ہے۔

ایک عہدیدار نے کہاکہ ”ان 37میں سے انصار‘ تبریز اور ارشرافل کلیدی ملزمین ہیں۔ اس معاملے میں اشرافل مفرور ہے۔ چارج شیٹ 147‘148‘149‘186‘353‘323‘332‘427‘436‘307بی ائی پی ایس کے علاوہ آرمس ایکٹ کے تحت داخل کی گئی ہے“۔

جہانگیر پوری علاقے میں ہنومان جینتی کے موقع پر دو مختلف گروہوں کے درمیان میں 16اپریل کے روز تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔کم ازکم 8پولیس جوان اور ایک شہری اس تشدد کے واقعہ میں زخمی ہوئے تھے۔