مذکوہ رجے این یو کے طالب علم جو پانچ سالوں سے لاپتہ ہیں نجیب احمد کی 52سالہ والدہ فاطمہ نفیس کو بھی بلی بائی ڈیلس ایپ پر نیلامی کے لئے پیش کیاگیا ہے‘ جہاں پر بے شمار مسلم خواتین بشمول صحافی‘سماجی جہدکار اورمعروف شخصیات کو نازیبا الفاظ کے ساتھ اس ایپ پر رکھا گیاہے۔
گیٹ ہب پلیٹ فارم پر یہ ایپ تشکیل دیاگیااور یکم جنوری سے یہ منظرعام پرآیاہے۔چھ ماہ قبل جولائی 2021میں پیش اے واقعہ کے بعد یہ بات دوبارہ سامنے ائی ہے جس میں مسلم خواتین کی دائیں بازو ٹرولس کی جانب سے ان لائن نیلامی کے پیش کیاگیا ہے جو آج کے ماحول میں مسلم خواتین کے عدم احترام اور تذلیل کا ایک ثبوت ہے۔
مذکورہ ٹیم ’بلی‘ ایک نازیبافقرا ہے جس کا استعمال مسلم خواتین کی تدلیل کے لئے کیاجاتا ہے۔
اسی طرح قابل ذکر بات یہ ہے کہ ’سلی‘ کی اصطلاح بھی مسلم خواتین کی تذلیل کے لئے پیش کی جاتی رہی ہے جوفرقہ وارانہ قتل اور نسل کشی کے حوالے سے وقتافوقتا ان لائن گشت کرتا رہتا ہے۔
دی وائیرکی ایک تحقیقاتی صحافی عصمت آرا نے جو اس ہراسانی کا ہفتہ کے روز شکار ہوئی ہیں نے دہلی پولیس کے سائبر سل سے رجوع ہوکر ایک شکایت (ایف ائی آر) درج کرائی ہے۔
ہفتہ کی دوپہر عصمت آرا نے ٹوئٹ کیاکہ ”یہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ ایک مسلم عورت کے طور پر تم نئے سال کی شروعات اس قدر خوف او رنفرت میں کررہی ہیں۔
یقینا میں اس نئے طریقے سلی ڈیلز میں نشانہ بنائے جانے والے تنہا نہیں ہوں“۔ عصمت جو سابق میں بھی ان لائن ہراسانی کاشکار ہوئی ہیں ایک ویب سائیڈ بلائی بائی ڈاٹ جی ائی ٹی ایچ یو بی ڈاٹ ائی او میں نازیبا انداز میں اپنی چھیڑ چھاڑ والی تصویر دیکھ کر حیران ہوگئیں جس کے سیاق وسباق فحش ہیں۔
انہیں اس ویب سائیڈ کی جانکاری اس وقت ملی جب ایک ٹوئٹ انہیں ٹیاگ کرکے اس میں کہاگیاکہ ”تمہاری آج کی دن کی بلی بائی عصمت آرا ہے“ اور ساتھ میں چھیڑ چھاڑ والی ایک تصویر جن کے چہرے کیساتھ کی گئی ہے وہ بھی شامل کردیاگیاتھا۔