جے کے:حکومت کے 1 1ملازمین کو ”مخالف ملک“ سرگرمیو ں پر نکال دئے گئے

,

   

ا س طرح کے ملازمین کے حکومت کی ملازمت میں شامل ہونے کے لئے کسی بھی فرد پر سی ائی ڈی کی تصدیق کو لازمی کردیاگیاہے۔


سری نگر۔جموں کشمیر حکومت کے گیارہ ملازمین کو ہفتہ کے روز دہشت گردوں سے مبینہ روابط کے لئے ملازمت سے برخواست کردیاگیاہے‘ جس میں ضلع اننت ناگ کے دو ٹیچرس جس کے متعلق ”مخالف ملک سرگرمیوں میں ملوث“ ہونے کاجانکاری ملی ہے او ردو پولیس کانسٹبل جنھوں نے مبینہ طور پر دہشت گردوں کو جانکاری فراہم کی ہے شامل ہیں۔

گیارہ سرکاری ملازمین کو ہفتہ کے روز برطرف کردیاگیاہے جس میں ضلع اننت ناگ سے چار‘ بڈگام سے تین‘ بارہمولہ سے‘ سری نگر‘ پلواماں او رکپوڑا ضلع سے ایک ایک ہے۔

ان میں سے چار محکمہ تعلیم‘ دو جموں کشمیر پولیس اور اگریکلچر‘ اسکال ڈیولپمنٹ‘ پاؤر‘ شیر کشمیر انسٹیٹوٹ آف میڈیکل سائنسس(ایس کے ائی ایم ایس) او رمحکمہ صحت میں ایک ایک برسرخدمات تھے۔

جموں کشمیر لفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے پچھلے سال جموں کشمیر سرویس ریگولیشن رولس میں ترمیم لائی اور موافق دہشت گرداور مخالف ملک سرگرمیوں میں کسی سرکاری نوکر کے ملوث ہونے کے شواہد پائے گئے تو کسی نوٹس کے بغیر سرکاری ملازم کو برخواست کرنے کے اختیارات حاصل کرلئے ہیں۔

ا س طرح کے ملازمین کے حکومت کی ملازمت میں شامل ہونے کے لئے کسی بھی فرد پر سی ائی ڈی کی تصدیق کو لازمی کردیاگیاہے۔