حیدرآباد۔ اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی معاشی بحران‘ غربت اور بے روزگاری جیسے حقیقی مسائل سے توجہہ ہٹانے کے لئے ”گائے“ او ر”اوم“ کی بات کررہے ہیں۔
انہوں نے رپورٹرس سے کہاکہ مودی ترقی کی اوسط میں گروٹ اور لوگوں کے بے روزگاری ہونے کے متعلق بات کرنا نہیں چاہتے ہیں۔
اترپردیش کے ماتھر میں چہارشنبہ کے روز امراض سے بچاؤ پروگرام کی شروعات کے موقع پر کئے گئے تبصرے پر اویسی اپنا ردعمل پیش کررہے تھے۔
مودی نے کہاتھا کہ ”کچھ لوگوں کو گائے او راوم کا لفظ سنتے ہیں جھٹکا لگاتا ہے او ریہ بدقسمتی کی بات ہے“۔
صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) نے کہاکہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ مودی صرف ایک مذہب کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”وہ ہندوستان کی خوبصورتی کی بات نہیں کرتے‘ جو تمام مذاہب کا گھر ہے۔
انہوں نے دستور کے نام پر حلف اٹھایا اور ہمیں امیدتھی کہ وہ تمام مذاہب کی بات کریں گے“۔
انہوں نے الزام لگایاکہ وزیراعظم نے مہارشٹرا‘ہریانہ اور جھارکھنڈ انتخابات کو نگاہ میں رکھتے ہوئے یہ بیان دیاہے۔
اویسی نے کہاکہ ”ہمارا وزیراعظم سے استفسار کیاکہ آیا کہ ہر ہندوستانی شہری ہرصبح مسجد سے اذان‘ مندر سے اوم اور دیگر عبادت گاہوں سے ان کے مذہبی الفاظ نہیں سنتا ہے۔
انہیں ایسا کہنا چاہئے تاکہ یہ ہماری ملک کی خوبصورتی ہے جہاں پر تمام مذاہب کے ماننے والے ہیں۔
ہم یہ بھی جاناچاہتے ہیں مسٹر مودی سے کہ ان کے وزیراعظم بننے کے بعد کتنے ہجومی تشدد کے واقعات پیش ائے ہیں“۔
انہوں نے کہاکہ مودی نے تین یاچار مرتبہ ان واقعات پر درد کا اظہار کیاہے مگر ان کے الفاظ اثر دار ثابت نہیں ہوئے کیونکہ ان کی حکومت اور ان کی پارٹی کی ریاستی حکومتیں انصاف فراہم کرنے کے بجائے مصائب زدہ لوگوں کو دبانے کاکام کررہے ہیں۔
اویسی نے تبریز انصاری کے معاملہ کا حوالہ دیاجس کو جھارکھنڈ میں ہجوم نے ہلاک کردیاتھا۔ ملزمین کے خلاف قتل کے الزامات سے دستبرداری اختیار کرلی گئی۔
انہوں نے کہاکہ ہندوبھائی اپنے مذہبی عقائدکی بنیاد پر گائے کو مقدس مانتے ہیں ان کا جذبات قابل احترام ہیں۔
تاہم دستور میں انسانی زندگی کے لئے دئے گئے حقوق کی طرف انہوں نے اشارہ کیا۔
اویسی نے گائے کو معیشت قراردینے والے وزیراعظم مودی کے تبصرے کو بھی شدیدتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ”ملک کی معیشت پوری طرح تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے“۔