وہ سالوں سے کسی رہنمائی کے بغیر ان دعائیہ کلمات کی مشق کررہی ہے
حیدرآباد۔ حیدرآباد کی ایک 14سالہ لڑکی نے جمعرات کے روز ایک تقریب میں علامہ اقبال کی لکھی ہوئی مشہور نظم ’لب پہ آتی ہے دعا‘ سناکر لوگوں کا دل جیت لیاہے۔
دلچسپ بات تو یہ ہے کہ یہ حمد باری تعالی کسی اور نہیں بلکہ ایک غیرمسلم لڑکی نے سنائی ہے جس کا نام راج شری دھوتری ہے۔ راج شری نے کہاکہ ”ہمیشہ یہ میری پسندیدہ رہی ہے“۔
وہ سالوں سے کسی رہنمائی کے بغیر ان دعائیہ کلمات کی مشق کررہی ہے۔ سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے راج شری نے کہاکہ ”اس کی شاعری مجھے سکون دیتی ہے۔
اس کوسیکھنا میرے لئے مشکل نہیں تھا کیونکہ میرے والدین سکیولر ذہن کے حامل ہیں۔ درحقیقت انہوں نے میری حوصلہ افزائی کی ہے“۔
انہوں نے کہاکہ ”میں مسلسل اس کو پڑھتی ہوں‘ گھریلوکام کاج کے دوران بھی یہ میری زبا ن پر رہتا ہے“۔
مذکورہ لڑکی کے والد وینکٹیش دھوتری ایک سنار ہیں جبکہ والدہ ٹیچر ہیں۔ مظاہرے کے دوران وینکٹیش کو اپنی بیٹی کے سر پر دوپٹا اڑاتے ہوئے بھی دیکھا گیاہے۔
راج شری اپنے والدین کے ساتھ تقریب میں ائی تھی
راج شری جو فی الحال نویں جماعت میں ہے نے کہاکہ اس کے پری پرائمری اسکول پروسیس ہائی اسکول اور پرائمری اسکول سینٹ مارکس بوسٹن ہالی اسکول نے ایسا کرنے پر ہمیشہ اس کی ستائش کی ہے۔
جمعرات کے روز اعظم فنکشن ہال مغل پورہ میں غلام غوث خاموشی ٹرسٹ اور این جی او مہر آرگنائزیشن کے زیراہتمام منعقدہ محفل نعت میں راج شری نے حمد باری تعالی سنایا ہے۔
محفل میں شرکت کرنے والے محمد عرفان نے کہاکہ”کوئی بھی چیز سیکھنے کے لئے مذہب سے ان کاتعلق ہونا ضروری ہے۔ یہ سب آپ کی ذہنیت پر منحصر کرتا ہے اس لڑکی حقیقی جمہوری ہندوستان کے معنی سمجھایاہے“۔
تقریب کے شرکاء نے راج شری کی خوب ستائش کی اور منتظمین کی جانب سے اس لڑکی کو تہنیت بھی پیش کی گئی
اس لنک پر کلک کرکے ویڈیو دیکھیں