ادتیہ ناتھ نے استفسار کیاکہ کیوں پاکستان میں ہندوؤں کی آبادی میں 1947سے اضافہ نہیں ہوا ہے اور اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے وہ کہاں گئے۔
پٹنہ- اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے کہاکہ تقسیم ہند کے بعد بھی ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ کی وجہہ انہیں خصوصی حقوق اور سہولتیں فراہم کرنے کا نتیجہ ہے‘
پاکستان میں ایسا نہیں ہوتا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج ”منتشر“ اپوزیشن کی سازش کا حصہ ہے اور وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ستائش کرنے چاہئے نہ کے ان پر حملے کئے جانے چاہئے جنھوں نے یہ سی اے اے اور این آرسی قانون لایاہے۔
شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں گایا میں منعقدہ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ادتیہ ناتھ نے کہاکہ ”مذکورہ مسلمانوں کی ہندوستان میں 1947کے بعد سے آبادی میں سات گنا کا اضافہ ہوا ہے۔
کسی نے اعتراض نہیں کیا۔ اگر وہ ملک کے شہری ہیں اور ملک کی ترقی کے لئے کام کریں گے تو ان کا خیر مقدم ہے۔ ان کی آبادی میں اضافہ ہونے کی وجہہ انہیں خصوصی حقوق اور سہولتوں کی فراہمی ہے۔
ان کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن قدم اٹھائے گئے ہیں۔ مگر پاکستان میں ہوا ہے؟“۔
انہوں نے استفسار کیاکہ کیوں پاکستان میں ہندوؤں کی آبادی میں 1947سے اضافہ نہیں ہوا ہے اور اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے وہ کہاں گئے۔مذکورہ چیف منسٹر نے سی اے اے کی مخالفت کرنے والوں کو قومی مفاد ات کے خلاف کام کرنے کے گناہ کا مرتکب بھی قراردیا ہے۔
انہوں نے بہار کے ڈپٹی چیف منسٹر سوشیل کمار مودی اور بی جے پی کے ریاستی چیف سنجے جیسوال کی جانب سے سی اے اے کے ذریعہ پناہ گزینو ں کو شہریت کی فراہمی کے متعلق کی گئی وضاحت کی طرف اشارہ کیا اور کہاکہ اس سے کسی کی بھی شہریت نہیں چھینی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ ”اس طرح کے اقدامات اٹھانے پر وزیراعظم نریندر مودی او رہوم منسٹر امیت شاہ کی ستائش کی جانے چاہئے۔ اس کے بجائے انہیں تنقیدکا نشانہ بنایاجارہا ہے“