چھتر پور(مدھیہ پردیش)ایک خاتون پولیس افیسر کی جانب سے شادی کی پیشکش مطلوب مجرم کو جال میں پھنسانے کی سازش تھی جومدھیہ پردیش کے چھتر پور باؤ گاؤں بلاک میں انجام پائی جس پر مذکورہ افیسر کی خوب ستائش کی جارہی ہے۔
بالاکرشنا چوبے جس کی عمر55سال کی ہے پچھلے تین سالوں سے مدھیہ پردیش پولیس کے لئے درد سر بنا ہواتھا۔
پچھلے کچھ عرصہ سے قانون کے ساتھ کھلواڑ کرنے والا اس کا گروپ گاؤں والوں کے ساتھ غیر مشتبہ انداز میں چھتر پور‘ کھجوراؤ علاقہ میں لوٹ مار کرتا پھر رہا تھا‘ قتل اور ڈکیتی کے کئی مقدمات اس کے خلاف درج کئے گئے تھے۔
جرم انجام دینے کے بعد وہ اترپردیش میں کہیں روپوش ہوجایاکرتاتھا۔ اس کے خفیہ ٹھکانوں پر پولیس نے کئی مرتبہ چھاپے ماری کی مگر اس کو پکڑنے میں انہیں کامیابی نہیں ملی۔
بالاکرشنا پچھلے کئی ماہ سے روپوش تھا اور اسکی دوران اس نے اپنے کسی قریبی کو یہ پیغام بھیجا کے وہ شادی کرنا چاہتا ہے اور اس کے لئے ایک دولہن دیکھیں۔
پولیس سب انسپکٹر مدھو اگنی ہوتری جو چھتر پور ناؤ گاؤں بلاک میں گرولی کی چوکی انچارج بھی ہیں کو یہ اسکام کی انجام دہی کے لئے مقرر کیاگیاتھا۔ مدھو جو تیس سال کی عمر ہے‘ کے ذہن میں ایک زبردست ائیڈیاہے اور انہوں نے اپنی ایک پرانے فوٹوگراف شادی کی تجویز کے ساتھ اپنے مخبر کے ذریعہ بالاکرشنا چوبے تک پہنچائی۔
ناؤ گاؤں سب ڈیویثرنل افیسر برائے پولیس(ایس ڈی او پی) سری ناتھ سنگھ بھگہل کو مدھو کا ائیڈیا بہت پسند آیا اور انہوں نے استفسار کیاکہ مدھو ٹیم کی نگرانی کریں جس میں ایس ائی اتل جہا‘ منوج یادو‘ اے ایس ائی گیان سنگھ اور تین کانسٹبلوں کوبھی شامل کیاگیا۔
اترپردیش کے گاؤں بیجوری میں جمعرات کے روز مدھو کے ساتھ بالاکرشنا کو تاریخ کے لئے مدعو کیاگیا‘ مذکورہ گاؤں ناؤ گاؤں پولیس اسٹیشن کا سرحدی علاقے ہے۔
اس کی آمد کے فوری بعد مادھوی نے اپنے ٹیم کو اشارہ دیا اور بالاکرشنا چوبئے جب تک اپنی دیسی ساختہ پستول ہاتھ میں لیتے تب تک کو اس پولیس ٹیم نے اپنی گرفت میں لے لیاتھا۔
جمعہ کے روز عدالت میں پیش کرنے کے بعد ڈاکو چوبے کو جیل بھیج دیاگیاہے۔
ناؤ گاؤں پولیس اسٹیشن انچارج بائجناتھ شرما نے کہاکہ 55سالہ چوبے جس کا تعلق انجن پولیس اسٹیشن محوبہ ضلع کے کھامہ سے ہے کو ڈاکیتی اور قتل کی مختلف دفعات کے تحت گرفتار کرلیاگیاہے۔