دہشت گردی کے واقعات میں یواے ای سے نکالے گئے 14لوگوں کو این ائی اے چینائی لے کر ائی۔

,

   

ذرائع کا یہ دعوی ہے کہ مذکورہ لوگ جس کے متعلق ان کا کہنا ہے کہ یہ چینائی‘ تیرونیلویلی‘ تھانی‘ ناگاپٹنم اور رامنتھا پورم سے ہے وہ وحدت اسلامی ہند‘ تاملناڈو کی ایک مسلم تنظیم کے کارکن ہیں۔

چینائی۔متحدہ عرب امارات سے ملک بدر کئے گئے چودہ لوگ جنھیں قومی تحقیقاتی ایجنسی نے مبینہ دہشت گرد تنظیم سے رابطے کے شبہ میں گرفتار کیاہے‘ کو پیر کے روز خصوصی ہوائی جہاز میں دہلی سے چینائی لایاگیاہے۔

ایسا مانا جارہا ہے کہ مذکورہ افراد کو این ائی اے کی عدالت میں پیش کرنے کے بعد انہیں ایجنسی کے حوالے کیاگیاہے۔ ذرائع کا یہ بھی دعوی ہے کہ مذکورہ لوگ جس کے متعلق ان کا کہنا ہے کہ یہ چینائی‘ تیرونیلویلی‘ تھانی‘ ناگاپٹنم اور رامنتھا پورم سے ہے وہ وحدت اسلامی ہند‘ تاملناڈو کی ایک مسلم تنظیم کے کارکن ہیں۔

خفیہ ایجنسیوں کو اس بات کی مصدقہ جانکاری حاصل ہونے کے بعد کہ وہ فی الحال این ائی اے کی زیر تحویل مبینہ دہشت گرد تنظیم انصارال سے تعلق میں گرفتار کئے گئے افراد سے رابطہ میں تھے انہیں یواے ای سے نکالاگیا۔

ہفتہ کے روز این ائی اے نے انصارال کی سرگرمیوں کے ضمن میں تین لوگوں کے گھرو ں کی تلاشی لی تھی۔جن میں سے ایک چینائی کے ساکن سید بخاری ہے‘ صدر وحدت اسلامی ہند ہے۔

اتوار کے روز بھی این ائی اے نے دو اور افراد کو گرفتار کیا۔دونوں کا تعلق ناگاپٹنم سے ہے اور ان کے نام حسن علی یونس ماریکر اور ہریش محمد ہے۔

بخاری کے علاوہ مذکورہ دو لوگوں پر این ائی اے کی جانب سے 9جولائی کے روز انصارل کے خلاف درج مقدمہ میں پہلے سے ہی الزامات عائد ہیں۔

وحدت اسلامی شدت پسند اسلام سے کسی قسم کے تعلق کے بغیر اپنی ایک مذہبی تنظیم کے طور پر کام کررہی ہے۔ سال2009میں چینائی میں ایک مذہبی تنظیم کے طور پر قائم کردہ ادارے نے سابق میں بھی ممنوعہ اسٹوڈنٹ اسلامک مومنٹ آف انڈیا(ایس ائی ایم ائی) سے کسی قسم کا تعلق سے انکار کیاہے۔

بخاری اور ان کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے این ائی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یو اے پی اے کے تحت ان لوگوں پر مقدمہ درج کیاگیا ہے جو ”باوثوق ذرائع سے ملزمین کی خلاف ملی جانکاری کی بنیاد پر ہے‘ جو ہندوستان میں اور ملک کے باہر سے سازشوں کے ذریعہ حکومت ہندو کے خلاف جنگ کی صورتحال دہشت گرد گینگ انصارل کے قیام کے ذریعہ کی ہے“۔

این ائی اے نے اپنے دعوی میں یہ کہا ہے”ہمارا ماننا ہے کہ ملزمین اور ان سے وابستہ لووں نے ہندوستان میں دہشت گرد حملے انجام دینے کی تیاری میں فنڈ جمع کئے ہیں‘ تاکہ ہندوستان میں اسلامی قانون نافذ کیاکرسکیں“۔

ہفتہ کی تلاش میں این ائی اے نے دعوی کیاہے کہ اس نے نو موبائیل فون‘ پندرہ سم کارڈس‘ سات میموری کارڈس‘ تین لیاپ ٹاپ‘ پانچ ہارڈ ڈسک‘ چھ پین ڈرائیو‘ دو ٹایبلٹس‘ تین سی ڈی سی/ڈی وی ڈیز کے علاوہ دستاویزات جس میں میگزین‘ بیانرس‘ نوٹسس‘ پوسٹرس اور بکس شامل ہیں