مذکورہ آبکاری اسکیم میں یہ تیسری مرتبہ ہے جب مرکزی ایجنسی نے یہ دھاوے انجام دئے ہیں۔ اب تک ایجنسی نے 100کے قریب مقامات پر چھاپہ ماری کی ہے۔
نئی دہلی۔ دہلی آبکاری پالیسی اسکام کے ضمن میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) نے تین ریاستوں کے 35مقامات پر چھاپہ ماری کی ہے۔
ای ڈی ذرائع کے بموجب جمعہ کی ابتدائی ساعتوں میں انہوں نے چھاپہ ماری شروع کی جو دہلی‘ پنجاب‘ اور آندھرا پردیش میں چل رہی ہے۔ مرکزی ایجنسی کے زیرتحویل ایک ملزم سمیر مہیندرو سے تفتیش کے دوران انہیں پنجاب او رآندھرا پردیش میں اسکام کے تار ملے ہیں۔
بعض مینوفیکچررس اورکاروباری جوراست یابالراست اس اسکام سے جوڑے ہیں ان کے مقامات پربھی حیدرآباد میں مزیدٹیموں نے چھاپہ ماری کی ہے۔اس سے قبل مہیندرو کو ای ڈی نے اپنی تحویل میں رکھا تھا۔ ایکسائز پالیسی میں یہ اس کی دوسری او رای ڈی کی پہلی گرفتاری ہے۔
اس معاملے پر تبصرہ کے لئے کوئی ای ڈی عہدیدار دستیاب نہیں تھا۔مذکورہ آبکاری اسکیم میں یہ تیسری مرتبہ ہے جب مرکزی ایجنسی نے یہ دھاوے انجام دئے ہیں۔ اب تک ایجنسی نے 100کے قریب مقامات پر چھاپہ ماری کی ہے۔
اس طرح کے الزامات ہیں کہ حیدرآباد میں کوکا پیٹ کے ایک ساکن ارون رام چندر پیلائی مہیندرو سے غیر مناسب مالی فائدہ اکٹھا کرنے کے لئے استعمال کئے گئے تھے تاکہ ملزم پبلک سرونٹ وجئے نائیر کے ساتھ آگے ترسیل کی جاسکے۔
اب تحقیقاتی ایجنسی منی لانڈرنگ کے معاملے کوثابت کرنے کے لئے دستاویزی اور عصری شواہد اکٹھا کررہی ہے۔
ای ڈی پیسوں کی ہیرا پھیری کی تہہ تک جاکر اس کیس کو مضبوط بنانے کی کوشش کررہی ہے۔اس معاملے کی تحقیقات ہنوز جاری ہے۔