دہلی: ہجومی تشدد کے خلاف ہندؤوں نے بھی نکالی ریالی، ویڈیو

,

   

نئی دہلی: ملک میں چل رہے ہجومی تشدد کے واقعات کی چوطرف سے مذمت کی جارہی ہے۔ مسلمان اس کی مذمت میں ریالیاں نکا ل رہے ہیں۔ او رہندوتو ا او رہندو شرپسند کی مذمت کی جارہی ہے۔وہیں اب ہندو بھی ہجومی تشدد کے واقعات پر اپنے غم و غصہ کا اظہار کرنے لگے ہیں۔ اوراس ضمن میں ریالیاں نکالنے لگے ہیں۔ اور فرقہ پرست ہندو کے چہرہ پر تھپڑ رسید کردیا ہے۔ اور نفرت سیاست پر ایک بہترین ضرب کاری کی ہے۔ نئی دہلی میں آج ہندو تنظیمو ں نے مسلمانوں پر ہورہے ہجومی تشدد کے واقعات پر ان کی حمایت میں ریالی نکالی ہے۔ اس موقع پر ان لوگوں کے ہاتھوں میں موم بتیاں اور تبریز انصاری کی تصویر والا ایک پوسٹر تھا۔

اس ریالی کی نگرانی کرنے والے ایک صاحب نے بتایاکہ ہم نے ملک میں چل رہے ماب لنچنگ پر ہم نے اس ریالی نکالی ہے۔ ہندوستان کا وقار بہت گر چکا ہے۔ آج ملک میں ہر طرف خوف وہراس کا ماحول بناہوا ہے۔ ہم ملک میں امن وسکون کیلئے اس ریالی نکالی ہے۔ ہم ہر مذہب کے تعلق رکھنے والو ں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ماب لنچنگ کی مذمت کریں۔ انہوں نے کہا کہ ماب لنچنگ بہت بڑا کینسر ہے۔ اس بیماری کو دور کرنے کیلئے ہم سب کو مل کرآگے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک سچا ہندو ہو ں۔

ایک سچا ہندو ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ کسی کمزور پر ظلم نہ کرے۔ او راپنے دھرم کو بدنام نہیں کرنا۔ انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے لوگ صرف باتیں کرتے ہیں وعدے کرتے ہیں جئے شری رام کا نعرہ لگاتے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ مجھے بتائیں کہ جولوگ جئے شری رام کا نعرہ لگاتے پھررہے ہیں پورے ہندوستان میں انہوں نے کتنے مندر تعمیر کئے ہیں۔ جئے شری رام کے نام پرمارنا پیٹنا یہ شری رام بھگوان کوبدنام کرنے کی بہت بڑی سازش ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ سنگین معاملہ میں غور کریں۔