عالمی بنیادی آمدنی کاائیڈیا اس وقت سے منصوبہ ساز مرکز میں زیر بحث ہے جب سابق چیف اکنامک مشیر اروند سبرامنیم نے دو سال قبل اس کی طرف اپنے معاشی سروے میں اشارہ کیاتھا۔
رائے پور۔ لو ک سبھا الیکشن کے لئے اب کچھ مہینے ہی باقی رہ گئے ہیں‘ کانگریس صدر راہول گاندھی نے دوروز قبل اقتدار میں آنے پر ان کی حکومت ملک میں ’’ غریبوں کو اقلیتی آمدنی کی گیارنٹی‘‘ فراہم کرنے کا وعدہ کیاہے۔
بڑی کسان ابھار ریالی سے اٹل نگر میں خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ’’ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ دنیا کی کسی حکومت نے یہ فیصلہ نہیں لیاہے۔
صرف کانگریس ہی یہ کام کرسکتی ہے۔سال2019کا الیکشن جیتنے کے فوری بعد کانگریس یہ کام کرنے کا کانگریس نے فیصلہ لیاہے۔
مذکورہ حکومت ہر غریب ہندوستان کو اقل ترین آمدنی کی گیارنٹی فراہم کرے گی۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ ملک میں کوئی بھی نہ بھوکا رہے گا اور نہ غریب‘‘۔
عالمی بنیادی آمدنی کاائیڈیا اس وقت سے منصوبہ ساز مرکز میں زیر بحث ہے جب سابق چیف اکنامک مشیر اروند سبرامنیم نے دو سال قبل اس کی طرف اپنے معاشی سروے میں اشارہ کیاتھا۔
انہوں نے اس ائیڈیا کو وسعت دے کر اس طرح کی اسکیم کا مشورہ دیا‘ جو4.55فیصد جی ڈی پی کو دیگر تمام مرعات کی جگہ تبدیل کردیاجائے۔
دوروز قبل راہول گاندھی نے اپنی تقریر کے حوالے سے کہاکہ ان کی پارٹی دو ہندوستان نہیں چاہتی’’ ایک ہندوستان نریندر مودی کا ہے جس میں انل امبانی‘ نیراو مودی ‘ میہول چوکسی اور وجئے مالیا کا ہے۔انہو ں نے آپ کو نوٹ بندی کے دوران بینکوں کی قطاروں میں کھڑا کیا۔
آپ کے پیسے چوری کیا اور انل امبانی کی جیب میں ڈال دیا۔وہ آپ سے کہتے ملک کو دفاع کی ضرورت ہے ‘ مگر ائیر فورس سے پیسے لئے او رانل امبانی کے حوالہ کردئے۔
لہذا کانگریس پارٹی نے ایک تاریخی فیصلہ لیا۔اور میں کہہ رہاہوں یہ صرف چھتیس گڑپ کی عوام کے لئے نہیں ہوگا‘ بلکہ ہر غریب ہندوستانی کے لئے یہ کام کیاجائے گا۔اس مقام سے میں کہہ رہاہوں۔
میں جو کہتاہوں وہ کرتا ہے۔ چاہئے وہ کسانوں کے قرض معافی کا معاملہ ہو‘ چاہئے وہ کسانوں کو ان کی زمین واپس کرنا ہو‘ چاہئے کسانوں کو ان کی زراعت کی صحیح رقم دینا ہو‘ میں نے اپنے وعدے پورے کئے ہیں‘‘۔
راہول گاندھی نے کہاکہ ’’ نریند رمودی اور بی جے پی دوہندوستان چاہتے ہیں ۔ ایک ہندو ستان رافائیل اسکام ‘ انل امبانی‘ میہول چوکسی کے لئے۔
اس ہندوستان میں آپ جو چاہیں وہ حاصل کرسکتے ہیں۔
آپ کو رافائیل کنٹراکٹ چاہئے؟ آپ کو مل جائے گا۔ آپ کو زمین چاہئے ‘ وہ بھی مل جائے گی۔آپ کو پانی چاہئے وہ بھی مل جائے گا۔ دوسرا ہندوستان کسانوں کا غریبوں کا نوجوانوں کا ہے۔ اس میںآپ کو کچھ بھی نہیں ملے گا۔
اس میں آپ صرف من کی بات سن سکیں گے۔ چوبیس گھنٹے من کی بات‘ من کی بات‘ من کی بات‘‘۔