وزیراعظم نے مزیدکہاکہ مان گڑھ میں 17نومبر1913کو ہونے والا قتل عام برطانوی حکومت کی بربریت کی انتہاء تھی۔
بانسواڑہ۔ ریاست راجستھان کے ضلع بانسواڑہ میں مان گڑھ دھام کو ایک قوم یادگار قراردیا اورکہاکہ ہندوستان کا ماضی‘ حال اورمستقبل قبائیلی طبقے کے بغیرمکمل نہیں ہے۔ وزیراعظم نے ”مان گڑھ دھام کی گوراؤ کتھا“ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مان گڑھ قبائیلوں کی استقامت اورقربانی کی علامت ہے۔
وزیراعظم مودی نے کہاکہ ”آزادی کا امرت مہااتسومیں مان گڑھ آنا ہم سب کے لئے فخر اور خوشگواری کی بات ہے۔ مان گڑھ دھام قبائیلی ہیروز کی استقامت‘ قربانی‘ جدوجہد اور حب الوطنی کاعکاس ہے۔
یہ راجستھان‘ گجرات‘ مدھیہ پردیش اورمہارشٹرا کامشترکہ ورثہ ہے“۔ وزیراعظم نے کہاکہ آزادی کی جہدوجہد کا ہر صفحہ قبائیلیوں کی بہادری سے بھرا ہوا ہے۔وزیراعظم نے مزیدکہاکہ مان گڑھ میں 17نومبر1913کو ہونے والا قتل عام برطانوی حکومت کی بربریت کی انتہاء تھی۔
مودی نے کہاکہ ”مان گڑھ کے پہاڑ پر برطانوی حکومت نے 1500سے زائد لوگو ں کوگھیرلیاتھا‘ دنیاکی غلامی کی سونچ کے ساتھ۔بدقسمتی سے قبائیلی برداری کی جدوجہداور قربانیو ں کو آزادی کے بعد لکھی گئی تاریخ میں ان کا جائزمقام نہیں ملا۔آج ملک دہائیوں پرانی اس غلطی کوسدھاررہا ہے۔
ہندوستان کاماضی‘ حال اورمستقبل قبائیلی برداری کے بغیرمکمل نہیں ہے“۔
وزیراعظم نے راجستھان کے ضلع بانسواڑپ میں مجاہد آزادی شری گوئند گرو کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔ وزیراعظم کے دفتر کے مطابق مان گڑھ راجستھان‘ گجرات ’مدھیہ پردیش کے پہاڑی علاقوں کی بھیل برداری کے لئے خصوصیت کا حامل ہے۔
بعدازاں وزیراعظم مودی گجرات میں موربی کادورہ کیاجہاں پر کیبل پل کے گر جانے سے 135لوگوں کی جانیں گئی ہیں۔