وہیں کئی ٹوئٹر صارفین نے نڈیلا کے اسناد کی طرف اشارہ کیا‘دیگر نے مشورۃ لیکھی کا مذاق اڑاتے ہوئے کہاکہ مائیکروسافٹ سی ای او کو شائد ”واٹس ایپ یونیورسٹی“ جانا چاہئے تھا۔
نئی دہلی۔ مائیکرسافٹ کے سی ای او ستیہ نڈیلا جنھوں نے کمپنی میں ایک نئی جان ڈالے اوراس کو کامیابی کی طرف گامزن کرنے کا سہارا جس کے سر جاتا ہے‘ ان کے لئے تنقیدیں کوئی نئی بات نہیں ہے مگر ایسا بھی نہیں ہے انہیں ”تعلیم دینے“ کی کوئی ضرورت ہے۔
How literate need to be educated ! Perfect example. Precise reason for CAA is to grant opportunities to persecuted minorities from Bangladesh, Pakistan & Afghanistan.
How about granting these opportunities to Syrian Muslims instead of Yezidis in USA ? pic.twitter.com/eTm0EQ1O25— Meenakashi Lekhi (@M_Lekhi) January 14, 2020
ایسی مبینہ نااہلی کا مظاہرہ نئی دہلی سے تعلق رکھنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمنٹ میناکشی لیکھی نے کیا ہے۔لیکھی نے ٹوئٹر پر پوسٹ کیاکہ”کس طرح ناخواندہ کو تعلیم یافتہ بنایاجا تا ہے‘ اس کی واضح مثال۔سی اے اے کی صحیح وجہہ پاکستان‘ افغانستان او ربنگلہ دیش سے ائے ہوئے مظالم کا شکار اقلیتوں کو موقع فراہم کرنا ہے۔
امریکہ میں یہودیوں کے بجائے سیریائی مسلمانوں کو موقع کی فراہمی کے متعلق کیسا ہوگا؟“۔
ان کا یہ تبصرے اس وقت سامنے آیا جب بز فیڈ نیوز کے ایڈیٹر ان چیف بین سمتھ نے پیر کے روز نڈیلا کے ہندوستانی شہریت ترمیمی ایکٹ کا حوالہ دے کر کہاکہ”میں سمجھتاہو ں جو کچھ ہورہا ہے وہ غلط ہے‘ خراب ہے۔
میں کسی بنگلہ دیش تارکین وطن کو جو ہندوستان سے ائے اور یونیکورن کا ہندوستان میں اگلے سی ای او بنے دیکھا پسند کرتاہوں یا انفوسیس کا اگلا سی ای او بنے“۔وہیں کئی ٹوئٹر صارفین نے نڈیلا کے اسناد کی طرف اشارہ کیا‘دیگر نے مشورۃ لیکھی کا مذاق اڑاتے ہوئے کہاکہ مائیکروسافٹ سی ای او کو شائد ”واٹس ایپ یونیورسٹی“ جانا چاہئے تھا۔مذکورہ کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سنگھ سرجیوالا نے لیکھی تبصریہ کو بی جے پی کے ذہنیت کی عکاسی قراردیاہے