سائبر سکیوریٹی اور سائبر دہشت گردی پر عنقریب قانون سازی

,

   

بی جے پی نے کبھی مذہب کا سہارا لے کر سیاست نہیں کی ۔ مرکزی منسٹر آف اسٹیٹ داخلہ جی کشن ریڈی کا ادعا

حیدرآباد 20 جولائی ( سیاست نیوز ) مرکزی منسٹر آف اسٹیٹ داخلہ جی کشن ریڈی نے آج کہا کہ مرکزی حکومت بہت جلد سائبر سکیوریٹی ‘ سائبر دہشت گردی وغیرہ پر اور خواتین و لڑکیوں کے خلاف جرائم کی روک تھام کیلئے بہت جلد ایک مسودہ قوانین کو پارلیمنٹ میں پیش کریگی ۔ انہوں نے یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 12 سال سے کم عمر کی لڑکیوں کی عصمت ریزی پرسزائے موت کی گنجائش موجود ہے ۔ ہم اس کو بدل رہے ہیں۔ ہم اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ آیا 18 سال یا 20 سال عمر والی لڑکیوں کی عصمت ریزی پر بھی سزائے موت دی جائے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پوکسو ایکٹ میں بھی سخت ترامیم کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح جنسی دست درازی کے خلاف بھی سخت قوانین تیار کئے جا رہے ہیں۔ ان قوانین کے مسودوں کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا ۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کا تحفظ ایک ریاستی مسئلہ ہے اور ہم کو تعزیرات ہند میں ترامیم کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت داخَہ کی جانب سے ملک بھر میں تمام پولیس اسٹیشنوں کو مربوط کرنے کے اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں۔ جاریہ ماہ کے اواخر تک ہم تمام ملک بھر کے تمام پولیس اسٹیشنوں کو آن لائین مربوط کردینگے ۔ انہوں نے بتایا کہ سائبر سکیوریٹی اور سائبر دہشت گردی کے تعلق سے بھی آئندہ دنوں میں قوانین تیار کئے جا رہے ہیں۔ جی کشن ریڈی نے کہا کہ بی جے پی نے کبھی بھی سیاسی مفادات کیلئے مذہب کا استعمال نہیں کیا ہے چاہے وہ تلنگانہ ہو یا پھر مغربی بنگال ہو ۔

انہوں نے مغربی بنگال میں ’ جئے شری رام ‘ کے نعرے سے آنے والی تبدیلیوں سے متعلق سوال پر کہا کہ یہ چیف منسٹر ممتابنرجی تھیں کہ اس طرح کا نعرہ لگانے پر وہ کار سے اتر گئیں تھیں۔ ان کی وجہ سے یہ مسئلہ شدت اختیار کرگیا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی مغربی بنگال میں مستحکم ہوتی جا رہی ہے کیونکہ وہاں کے عوام ترنمول کانگریس کی ناکامی کی وجہ سے تبدیلی چاہتے ہیں اور تبدیلی کا ساتھ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہاں دو طرح کے مسلمان ہیں۔ جو بنگالہ دیشی مسلمان ہیں وہ ٹی ایم سی کے ساتھ ہیں اور جو مسلمان ہندوستانی ہیں وہ بی جے پی کا ساتھ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا بی جے پی نے کبھی تلنگانہ میں مذہب کی بات کی ہے ؟ ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راو کو مذہب پر بات کرنے کا حق ہے جب وہ مجلس سے دوستی رکھتے ہیں ؟ ۔ مسٹر جی کشن ریڈی نے کہا کہ بی جے پی ترقیاتی ایجنڈہ کے ساتھ کام کریگی ۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے حکومت کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ ملک بھر میں تمام غیر قانونی طور پر مقیم بیرونی شہریوں کا پتہ چلائیگی اور انہیں واپس روانہ کیا جائیگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ملک ہو وہاں ملک میں رہنے والوں کی جانچ ہوتی ہے ۔ یہ پتہ چلایا جاتا ہے کہ کوئی بیرونی شہری تو ملک میں آ نہیں گیا ہے ۔ تاہم ہندوستان میں کبھی اس طرح کی آڈٹ نہیں ہوئی تھی اور اب بی جے پی حکومت ایسی جانچ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔