سرحدی دیوار کا تنازعہ : ٹرمپ کیخلاف 16 ریاستوں کا مقدمہ

   

واشنگٹن ۔ 19 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کی 16 ریاستوں نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو میکسیکو کی سرحد پر متنازعہ دیوار تعمیر کرنے کی ضد اور اس کیلئے قومی ایمرجنسی کا اعلان کرنے سے بھی باز نہ آنے کی ضد کے خلاف خود صدر کا ہی مقاطعہ کردیا ہے۔ ان تمام ریاستوں کا استدلال ہیکہ صدر ٹرمپ نے خود اپنی ضد کو پورا کرنے کیلئے ملک کو آئینی بحران میں ڈال دیا ہے۔ ریاستوں نے صدر کے خلاف جو مقدمہ دائر کیا ہے وہ دراصل صدر کے اس اعلان کے صرف ایک روز بعد کیا گیا ہے جہاں انہوں نے (ٹرمپ) کہا تھا کہ کانگریس نے دیوار کی تعمیر کیلئے جو رقم منظور کی ہے وہ (ٹرمپ) اس رقم سے کہیں زیادہ خرچ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ امریکہ میں نیشنل ایمرجنسیز ایکٹ کے ذریعہ صدر کو ملک میں قومی ہنگامی حالات کے اعلان کا اختیار حاصل ہے اور بعض قانونی ذرائع سے موصوف خطیر فنڈ حاصل کرنے کے بھی اہل ہیں۔ 16 ریاستوں نے اپنی قانونی عرضداشت میں یہ الزام عائد کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایمرجنسی کا اعلان اور فنڈس کی منتقلی نہ صرف غیرآئینی بلکہ غیرقانونی بھی ہے۔ 16 ریاستوں میں کیلیفورنیا، کولوراڈو، کنیکٹی کٹ، دیلاویر، ہوائی، الینائے، مین، میری لینڈ، مشی گن، منی سوٹا، نیوادہ، نیوجرسی، نیو میکسیکو، نیویارک، اوریگن اور ورجینیا شامل ہیں۔ مقدمہ سان فرانسسکو کی وفاقی عدالت میں داخل کیا گیا ہے جس میں یہ استدلال پیش کیا گیا ہیکہ امریکی صدر کو ایسا کوئی اختیار حاصل نہیں ہیکہ وہ خطیر رقمی فنڈس حاصل کرتے ہوئے دیوار تعمیر کروائیں کیونکہ مصارف کے سارے اختیارات کانگریس کو حاصل ہیں۔ عدالت میں داخل کردہ عرضداشت میں یہ بھی تحریر کیا گیا ہیکہ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکہ جیسے ملک کو آئینی بحران میں ڈھکیل دیا ہے جو صرف اور صرف ان کا کیا دھرا ہے۔ برسہابرس سے ٹرمپ یہی کہتے آئے ہیں کہ وہ میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرواکر ہی دم لیں گے جس کیلئے ان کا استدلال ہیکہ دیوار کی تعمیر کے بعد غیرقانونی انسانی اسمگلنگ اور منشیات کی اسمگلنگ پر قدغن لگایا جاسکتا ہے۔