سعودی عرب علاقائی جنگ کا خواہاں نہیں

,

   

ایران پر تیل بردار بحری جہازوں پر حملوں کا الزام ‘ ولیعہد شہزادہ سعودی عرب کا انٹرویو
ریاض،16جون (سیاست ڈاٹ کام)مملکت سعودی عرب کے ولیعہد شہزادہ محمدبن سلمان کا کہنا ہے کہ ہم خطہ میں کوئی جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنی خومختاری، سالمیت اور مفادات کو لاحق خطرے سے نمٹنے میں کسی قسم کے پس و پیش کا مظاہرہ نہیں کریں گے ۔ اخبار ’الشرق الاوسط‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ آئل ٹینکروں پر حملوں میں ایران ملوث ہے ، ایران نے یہ اقدام اس وقت اٹھایا جب جاپان کے وزیر اعظم تہران کے دورے پر تھے اور خطے میں کشیدگی کے خاتمہ کی کوششیں کررہے تھے لیکن ایران نے اس کا بھی کوئی خیال نہیں کیا، ایران نے جن آئل ٹینکرز پر حملہ کیا ان میں سے ایک جاپان کا تھا۔شہزادہ محمدبن سلمان نے کہا کہ ہم خطہ میں کوئی جنگ نہیں چاہتے لیکن ہم اپنے شہریوں، خومختاری، سالمیت اور مفادات کو لاحق خطرے سے نمٹنے میں کسی قسم کے اقدام سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔واضح رہے کہ 13 جون کو خلیج عمان میں دو ٹینکروں پر حملہ کیا گیا تھا۔ جس کی ذمہ داری تاحال کسی قبول نہیں کی۔خیال رہے ٹینکروں پر حملہ کا الزام امریکہ اور برطانیہ نے ایران کے سپاہ پاسداران انقلاب پر عائد کیا ہے ۔ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان نے الزام عائد کیا کہ خلیج عمان میں دو تیل بردار بحری جہازوں پر حملوں کا ایران ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مملکت سعودی عرب کو لاحق خطروں کو دور کرنے کیلئے کوئی بھی کارروائی کرنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے وزیراعظم جاپان شنزوایب کی اپنے سرکاری دورہ ایران کے سلسلے میں تہران میں موجودگی بھی پرواہ نہیں کی اور تیل بردار بحری جہازوں پر حملے کئے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب آرامکو میں اپنی پالیسی کے ایک حصہ کے مطابق درست وقت پر اپنے حصص عوام میں فروخت کرنے کیلئے پیش کرنے سے نہیں ہچکچائے گا اور آرامکو کو آئی پی جی فراہم کرنے کا پابند رہے گا ۔ ولیعہد شہزادہ نے خشوگی قتل مقدمہ کے استحصال کی کسی کوشش کے خلاف انتباہ دیا ۔ وہ ریاض میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ محمد بن سلمان نے کہا کہ صحافی جمال خشوگی کے قتل سے سیاسی فوائد حاصل کرنے کیلئے اس کا استحصال کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ فعل قابل مذمت ہے ۔ وہ درپردہ حکومت ترکی کا حوالہ دے رہے تھے ۔ ترکی عہدیداروں کی ابتدائی رپورٹ کے بموجب سعودی عرب کے ولیعہد شہزادے نے صحافی جمال خشوگی کے قتل کا حکم دیا تھا ۔ بعد ازاں اس کی نعش کے تکڑے کئے گئے اور انہیں تیزاب میں جلاکر بہادیا گیا ۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی نعش کے تکڑے تک دستیاب نہیں ہوسکے ۔ ولیعہد شہزادے نے ترکی عہدیداروں کی اس رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم صحافی کے قتل کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کریں گے ۔