لہیہ: ماہر ماحولیات سونم وانگ چک کی گرفتاری کے خلاف لداخ میں آج مکمل ہڑتال سے معمولات زندگی درہم برہم ہو کررہ گئی۔لہیہ میں عوام کی ایک بڑی تعداد نے وانگ چک کو حراست میں لینے کے خلاف احتجاج بھی کیا۔اطلاعات کے مطابق دہلی پولیس کے ہاتھوں ماہر ماحولیات سونم وانگ چک کو حراست میں لینے کے خلاف لداخ میں آج مکمل بند رہا۔نامہ نگار نے بتایا کہ سنگو بارڈر کے نزدیک سونم وانگ چک اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف کرگل ڈیموکریٹک الائنس کی اپیل پر لداخ میں مکمل بند رہا جس دورا ن سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہو کررہ گئی۔انہوں نے بتایا کہ لہیہ میں ہڑتال کے دوران مرد و زن سڑکوں پر نکل آئے اور دہلی پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ذرائع نے بتایا کہ سونم وانگ چک کو اپنے 125حامیوں سمیت دہلی پولیس نے سنگو بارڈر پرگرفتار کرکے پولیس اسٹیشن منتقل کیا۔حکام کا کہنا ہے کہ دہلی میں دفعہ 144نافذ ہے جس کے پیش نظر احتیاطی طورپر سونم وانگ چک اور ساتھیوں کو حراست میں لیا گیا ہے ۔دریں اثنا لوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی اور کانگریس صدر ملک ارجن کھرگے نے آج وانگ چک کو حراست میں لینے پر حکومت کی تنقید کی اور کہا کہ ایسی کارروائی غیر جمہوری اور ناقابل قبول ہے ۔ وانگ چک کی نظربندی کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ مودی کا یہ ‘چکرویو اور تکبر’ ٹوٹ جائے گا۔انہوں نے ٹویٹر پر کہا کہ وانگ چک اور سیکڑوں لداخیوں کی حراست ناقابل قبول ہے جو ماحولیات اور آئینی حقوق کیلئے مارچ کر رہے ہیں۔”انہوں نے کہا کہ لداخ کے مستقبل کیلئے کھڑے شہریوں کو دہلی کی سرحد پر کیوں حراست میں لیا جا رہا ہے ۔