سینٹ اسٹیفن کے ٹیچر‘ ماں کی موت۔ خود کش نوٹ میں میڈیا کی ”گمراہ کن مہم“کا حوالہ

,

   

ایک خودکش نوٹ سینٹ اسٹیفن کالج کے ٹیچر کے کمرے سے دستیاب ہوا ہے‘ جس کی مسخ شدہ نعش ہفتہ کے روز سرائی روہیلا ریلوے اسٹیشن کی پڑیوں سے ملی تھی۔ ان کی55سالہ والدہ کی نعش گھر کے پنکھے سے لٹکی ملی

نئی دہلی۔ دماغی کشیدگی‘ تناؤ اور کچھ میڈیااداروں کی جانب سے ایک گمراہ کن پروپگنڈہ مہم‘ ایسی کچھ چیزیں ہیں جو خود کش نوٹ میں جس کا ذکر ہے او روہ سینٹ اسٹیفن کالج کی ٹیچر کے پیتا م پور گھر سے خود کش نوٹ دستیاب ہوئی ہے۔

سینٹ اسٹیفن کالج میں فلاسفی کے اڈھاک ٹیچر27سالہ الان اسٹینلی پچھلے ایک دیڑھ سال سے دہلی میں رہ رہے ہیں۔اٹھ ماہ قبل ان کی والدین لیزی نے راجدھانی میں ان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ پولیس نے کہاکہ یہ مذکورہ نوٹ ملیالم میں لکھی ہوئی ہے‘

جس میں لیزی کے دوسرے شوہر کی 2018ڈسمبر میں مبینہ خودکشی کے بعد ماں او ربیٹے کے”خودکشی کے معاملے میں رغبت“ کا ایک حوالہ دیا ہے۔

ایک پولیس افیسر نے کہاکہ مذکورہ نوٹ میں کہاگیا ہے کہ ”ہم نے کچھ غلط نہیں کیاہے“اور یہ”ملیالی میڈیا ادارے جان بوجھ کر ہمارے فیملی میں مشکلات پیدا کررہے ہیں‘ جس کی وجہہ سے ذہنی تناؤ بڑھ گیاہے“۔

لیزی او رایلن کا تعلق کیرالا کے کوٹائم سے ہے اور وہ پیتامپوری کے آشیانہ اپارٹمنٹ میں رہ رہے تھے۔

لیزی کے پہلے شوہر مرنے کے بعد انہوں نے 2018میں ویلسن سے دوسری شادی کرلی تھی۔ کچھ ماہ بعد اس نے مبینہ طور پر پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے ابتدائی جانچ میں ایسا لگ رہا ہے کہ ایلن نے خودکشی میں لیزی کی مدد کی اور ان کے منھ میں ہفتہ کے روز ریلوے اسٹیشن خودکشی کے لئے جانے سے قبل جھاک ڈالا ہوگا۔

ایک پولیس افیسر نے کہاکہ ”ہم لیزی کے بڑے بیٹے ایبن سے بات کررہے ہیں اورفیملی کے دیگر ممبرس سے بھی بات چیت کی جارہی ہے تاکہ معاملے کی تہہ تک پہنچاجائے“۔

پیر کی دوپہر این اور فیملی کے دیگر رشتہ دار دہلی پہنچے۔

سبزی منڈے کے مردہ خانہ کے باہر جہاں پر ایلن کا پوسٹ مارٹم کیاجارہا تھا ایک رشتہ دار نے کہاکہ ”مذکورہ دونوں ایک چھ ماہ پرانے اسٹور مقامی ملیالم پیپر میں شائع ہونے کی وجہہ سے دونوں مایوس تھے‘ اس کے علاوہ یوٹیوب چیانل پر بھی یہ اسٹور چلائی گئی اور لیزی اور بیٹی کو قابل اعتراض میں دیکھا گیا۔

ویلسن کی خودکشی کا انہیں ذمہ دار ٹہرایاگیا۔مذکورہ چیانلو ں نے کہاکہ دونوں شوہروں کی موت کی مذکورہ عورت ذمہ دار ہے۔ اس موزانہ جولی جوزف سے کیا‘ جس پر حال ہی میں چھ فیملی ممبرس کے قتل کاالزام عائد کیاگیاہے“۔

لوڈکی پولیس کرائم برانچ کے ڈپٹی سپریڈنٹ ٹی اے انٹونی کے مطابق ویلسن کے بیٹے جو اس کی پہلی شادی سے ہوئی ہیں نے الزام عائد کیا کہ 1.5کروڑ روپئے لیزی کے اکاونٹ میں منتقل کئے گئے وہ اس کی موت سے قبل۔

مردہ خانہ کے باہر کھڑے ایک رشتہ دار نے کہاکہ ”لیزی اور ایلن نے اپنی طرف کی کہانی بھی پیش کی مگرمذکورہ نیوز پیپر نے شائع نہیں کی ہے۔میں نے جمعہ کے روز صبح میں لیزی سے بات کی اور اس نے کہاکہ وہ ان تمام کہانیوں سے کافی مایوس ہے۔

اس نے کہاکہ وہ امید چھوڑ چکی ہے اور کوئی اس کی مدد نہیں کررہا ہے۔اس نے کہاکہ وہ اب کسی سے کچھ بات کرنا نہیں چاہارہی ہے“۔ ایک اور رشتہ دار نے کہاکہ ”مذکورہ ملیالم میڈیا نے کافی نقصان کیاہے۔ ہم اس پر زیادہ بات کرنانہیں چاہیں گے“