صارفین کو اسناد کیلئے دفاتر
جانا نہیں پڑے گا
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے سیول رجسٹریشن سسٹم موبائل ایپلی کیشن کا آغاز کیا ہے۔ اس کی مدد سے کوئی بھی شخص گھر بیٹھے پیدائش سے موت کے سرٹیفکیٹ کے لیے آن لائن درخواست دے سکتا ہے۔ درخواست کے بعد درخواست دہندہ کو سرٹیفکیٹ آن لائن بھی مل جائے گا۔ اب لوگوں کو ان سرٹیفکیٹس کے لیے دفاتر کے چکر لگانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ لوگوں کا وقت بھی بچ جائے گا۔کوئی بھی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے، زیادہ تر صارفین کو آن لائن رجسٹر کرنا ہوگا۔اس کے لیے رجسٹریشن لنک پر کی جائے گی۔ صارف کو اپنا نام، موبائل نمبر، ای میل آئی ڈی، پیدائش یا موت کا وقت اور پتہ سے متعلق معلومات فراہم کرنی ہوں گی۔ خاص بات یہ ہے کہ پیدائش کے وقت والدین کی طرف سے ڈیکلریشن بھی دینا ہوگا۔ اگر کوئی بچہ ہسپتال میں پیدا ہوتا ہے تو اس کی معلومات فراہم کرنا ہسپتال کی ذمہ داری ہو گی۔ ایڈریس پروف کے لیے ووٹر شناختی کارڈ، بجلی کا بل، گیس کا بل، پانی کا بل، فون بل، پاسپورٹ، راشن کارڈ، آدھار کارڈ، بینک اکاؤنٹ جیسے دستاویزات میں سے کوئی ایک بھی دیا جا سکتا ہے۔اس پورٹل کا بنیادی مقصد لوگوں کو دھوکہ دہی سے بچانا ہے۔آپ کو یہ معلومات پیدائش یا موت کے 21 دنوں کے اندر دینی ہوگی۔ اگر کوئی شخص 21 دنوں کے اندر معلومات فراہم نہیں کرتا ہے تو لیٹ فیس وصول کی جائے گی۔ لیٹ فیس کی صورت میں اس کا رسید نمبر بھی رجسٹریشن کے وقت دینا ہوگا۔ اگر کوئی شخص 21 دن کے اندر معلومات دیتا ہے تو یہ سارا عمل اس کے لیے مفت ہوگا۔اگر 21 دن سے زیادہ تاخیر ہوئی تو 2 روپے 22 سے 30 دن اور 31 دن سے ایک سال تک 5 روپے لیٹ فیس کے طور پر ادا کرنے ہوں گے۔پرانے سرٹیفکیٹس کے لیے 10 روپے فیس مقرر کی گئی ہے۔ اس ایپ میں پرائیویٹ ہسپتالوں کا ریکارڈ داخل کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ وہ پیدائش یا موت کے سرٹیفکیٹ کے لیے اس ایپ پر معلومات درج کر سکتا ہے۔گھر میں کسی شخص کی موت کی صورت میں یہ اطلاع 21 دن کے اندر دینی ہوگی۔ خاندان کا کوئی بھی فرد اپنے ایڈریس کی معلومات کے ساتھ ڈیکلریشن فارم کے ساتھ فارم-2 بھر کر اندراج کر سکتا ہے۔ ہسپتال میں موت کی صورت میں یہ اطلاع ہسپتال کو دینی ہوگی۔ اگر یہ آخری تاریخ ختم ہو جاتی ہے، تو آپ کو رجسٹرار سے رابطہ کرنا پڑے گا۔