سی ایل پی لیڈر کے انتخاب میں تاخیر ، مبصرین نئی دہلی واپس

   

ریونت ریڈی کے نام پر اختلاف، ناراض قائدین کو منانے کی کوشش، 6 ڈسمبر کو حلف برداری کا امکان
حیدرآباد ۔4۔ڈسمبر (سیاست نیوز) اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کو تشکیل حکومت کیلئے عوام نے اکثریت تو عطا کردی لیکن چیف منسٹر کے نام پر اتفاق رائے نہ ہونے کے سبب حلف برداری میں تاخیر ہورہی ہے۔ کانگریس کے نو منتخب ارکان اسمبلی کا آج حیدرآباد میں اجلاس منعقد ہوا جس میں متفقہ طور پر قرار داد منظور کرتے ہوئے صدر کانگریس ملکارجن کھرگے کو نئے قائد کے انتخاب کا اختیار دیا گیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر کرناٹک ڈی کے شیو کمار اور اے آئی سی سی کے مبصرین نے نو منتخب ارکان سے علحدہ علحدہ بات چیت کرتے ہوئے رائے جاننے کی کوشش کی ۔ بتایا جاتا ہے کہ بیشتر ارکان میں ریونت ریڈی کے آئندہ چیف منسٹر کے طور پر تقرر کی تائید کی جبکہ بعض سینئر قائدین کرناٹک فارمولہ پر عمل کرنے پر اصرار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریونت ریڈی پارٹی میں نئے ہیں ، لہذا کرناٹک کی طرح صدر پردیش کانگریس کو ڈپٹی چیف منسٹر مقرر کیا جائے اور کانگریس کے کسی سینئر قائد کو سی ایل پی قائد مقرر کرتے ہوئے چیف منسٹر کے طور پر حلف دلایا جائے۔ اطلاعات کے مطابق سینئر ارکان نے بی سی طبقہ یا پھر ایس سی طبقہ سے چیف منسٹر منتخب کرنے کی سفارش کی ہے۔ چیف منسٹر کے مسئلہ پر پارٹی ارکان میں اختلاف رائے کے نتیجہ میں کانگریس ہائی کمان نے فیصلہ میں تاخیر کردی ہے۔ طئے شدہ پروگرام کے مطابق آج رات چیف منسٹر کی حلف برداری کا فیصلہ کیا گیا تھا تاکہ نظم و نسق کو کنٹرول میں لیا جائے۔ کانگریس میں ہمیشہ کی طرح گروپ بندیوں اور ریونت ریڈی نام پر اختلاف رائے کے سبب کرناٹک کی طرح ہائی کمان کو فیصلہ کرنے میں دشواری ہورہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ہائی کمان ریونت ریڈی کے حق میں ہے اور ڈی کے شیو کمار نے بھی ریونت ریڈی کے نام پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اے آئی سی سی مبصرین کی رپورٹ پر صدر کانگریس ملکارجن کھرگے نے فیصلہ کرنے میں تاخیر کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کانگریس کے مبصرین بشمول ڈپٹی چیف منسٹر کرناٹک ڈی کے شیو کمار شام میں خصوصی طیارہ سے نئی دہلی روانہ ہوگئے جہاں وہ ملکارجن کھرگے سے ملاقات کرتے ہوئے رپورٹ پیش کریں گے۔ اطلاعات کے مطابق مبصرین کی رپورٹ کی بنیاد پر رات دیر گئے تک سی ایل پی لیڈرکے نام کا اعلان کیا جائے گا اور چیف منسٹر کی حلف برداری 6 ڈسمبر کو ہوسکتی ہے۔ قبل ازیں راج بھون کو آج رات حلف برداری کی اطلاع دی گئی۔ لیکن نام کے انتخاب میں تاخیر کے سبب حلف برداری کو ملتوی کرنا پڑا۔ کانگریس کے 64 نو منتخب ارکان اسمبلی میں زیادہ تر ریونت ریڈی کے حامی ہیں جبکہ ان کے نام کی مخالفت کرنے والوں میں اتم کمار ریڈی ، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اور دامودر راج نرسمہا کے علاوہ بھٹی وکرمارکا پیش پیش بتائے جاتے ہیں۔ ایس سی طبقہ کی نمائندگی کرنے والے دامودر راج نرسمہا اور بھٹی وکرمارکا اہم دعویدار ہیں۔ ریڈی طبقہ سے انتخاب کیا جائے تو اتم کمار ریڈی اور وینکٹ ریڈی نے اپنی دعویداری پیش کی ہے۔ چیف منسٹر کے ساتھ دو ڈپٹی چیف منسٹرس کی حلف برداری کا بھی امکان ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سونیا گاندھی کی سالگرہ یعنی 9 ڈسمبر کو وزراء کی حلف برداری لال بہادر اسٹیڈیم میں رکھنے کا منصوبہ ہے تاکہ سونیا گاندھی ، راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی کے علاوہ ملکارجن کھرگے کی موجودگی میں بڑا عوامی جلسہ عام منعقد کیا جاسکے۔