لکھنو۔ ایک عہدیدار نے منگل کے روز کہاکہ مذکورہ اترپردیش پولیس جمعہ10جون کے روز نماز جمعہ کے بعدشان رسالتؐ میں گستاخانہ کلمات کی ادائیگی کے معاملے میں احتجاج کے دوران پیش ائے تشدد کے واقعات کے ضمن میں اٹھ اضلاعوں سے 337افراد کی اترپردیش پولیس نے اب تک گرفتاری عمل میں لائی ہے۔
اس ضمن میں تیرہ ایف ائی آر نو اضلاعمیں درج کئے گئے ہیں‘ ایک بیان میں اسبات کی جانکاری ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (لاء اینڈ آرڈر) پرشانت کمار نے دی ہے۔
ضلع در ضلع جانکاری دیتے ہوئے کمار نے کہاکہ 337افراد میں سے 92پریاگ راج‘83سہارنپور‘52ہاتھرس‘ 41امبیڈکر نگر‘ 40مراد آباد‘ اور18 فیروز آباد جبکہ چھ علی گڑھ اور پانچ جالون سے گرفتار کئے گئے ہیں۔
مذکورہ افیسر نے کہاکہ ان 13مقدمات میں سے سہارنپور اور پریاگ راج میں ایک ایک مقدمہ درج کیاگیا ہے جبکہ فیروز آباد‘ امبیڈکر نگر‘ مراد آباد‘ ہاتھرس‘ علی گڑھ‘لکھیم پور کھیریاو رجالون میں فی کس ایک مقدمہ درج کیاگیاہے
۔پریاگ راج او رسہارنپور میں تشد کے دوران پولیس پر ایک ہجوم نے پتھراؤ کیا۔ اسی طرح کے واقعات چار دیگر شہروں میں پیش آئے ہیں۔
بتایاجارہا ہے کہ پریاگ راج میں ایک ہجوم نے بی جے پی کے برطر ف قائدین شرما او رجندال کے متنازعات بیانات کے خلاف احتجاج میں ایک پولیس کی گاڑی کو آگ لگانے کی کوشش کی جبکہ چند ایک موٹر سکیلوں اور بنڈیوں کو ہجوم نے آگ لگادی ہے۔
اس افرتفری میں ایک پولیس جوان زخمی ہوگیا۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج او رآنسو گیس شل کا استعمال کیا۔
سہارنپور میں مظاہرین نے شرما کے لئے سزائے موت کی مانگ پر مشتمل نعرے لگائے۔ اس کے علاوہ مراد باد‘ بنجور‘ رام پور‘ لکھنو میں بھی احتجاجی مظاہرے پیش ائے ہیں۔