نئی دہلی۔ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے ہفتہ کے روز کہا ہے کہ مذکورہ مرکزی حکمت شاہین باغ کے مظاہرین سے بات چیت کے لئے تیار ہے خاص طور پر ان خواتین سے جو کالیندا کنج شاہین باغ کے راستے پر شہریت ترمیمی قانون‘ اور امکانی این آرسی کے خلاف دیڑھ ماہ سے زائد عرصہ سے دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
وزیر قانون نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”حکومت شاہین باغ کے مظاہرین سے بات کرنے کے لئے تیار ہے مگر یہ بات چیت تعمیری ہونی چاہئے اور نریندر مودی حکومت سی اے اے کے متعلق پائے جانے والے تمام خدشات پر انہیں صفائی دینے کو تیار ہے“۔
شاہین باغ مخالف سی اے اے احتجاجی مظاہروں کا مرکز بنا ہوا ہے جہاں پر خواتین اور بچے ڈسمبر15سے مسلسل احتجاجی دھرنے پر ہیں۔
دہلی کے شاہین باغ کو مثال بناتے ہوئے ہندوستان بھر میں ایسے کئی شاہین باغ قائم کئے گئے ہیں جہاں پر خواتین سڑکوں پر اترکر احتجاج کررہی ہیں۔
دہلی کا شاہین باغ اسمبلی الیکشن کا بھی موضوع بن گیا ہے۔ بی جے پی قائدین دہلی میں اپنی انتخابی مہم کے دوران شاہین باغ کی مثالیں پیش کررہے ہیں۔
اپوزیشن کی مانگ تھی کہ مرکزی حکومت شاہین باغ کے مظاہرین سے بات کرے۔ حالانکہ شاہین باغ کے احتجاج کی وجہہ سے دہلی میں ٹریفک کے کافی مسائل بھی پیدا ہوئے ہیں۔ شاہین باغ کے احتجاج کو بدنام کرنے کی بھی مذموم کوششیں کی گئیں۔
کئی لوگ ہائی کورٹ او رسپریم کورٹ تک پہنچ کر شاہین باغ میں احتجاج کررہے مظاہرین کو ہٹانے کی گوہار لگاتے رہے ہیں۔