شیو سینا‘ ایم این ایس ‘ بی جے پی نے مقبرہ اورنگ زیب پر اکبر اویسی کے دورے کو تنقید کا نشانہ بنایا

,

   

اورنگ زیب ۔ مغل حکمران اورنگ زیب کے مقبرہ پر حاضری اور بعد میں ریاست کے سیاسی قائدین پر اکبر اویسی کے حملے کے بعد مہارشٹرا میں سیاسی ماحول گرم ہوگیا اور ایک سیاسی مسئلہ پیدا ہوگیاہے ۔

ریاست میں جاری ’اذان ‘ بمقابلہ’ہنومان چالیسا‘ تنازعہ کا ایک سیاسی جلسہ میں دیتے ہوئے کسی کا نام لئے بغیراویسی نے مہارشٹرا نو نرمان سینا ( ایم این ایس) صدر راج ٹھاکرے کونشانہ بنایا اور ان کے ساتھیوں کو تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زوردیا ۔

اویسی نے جمعرات کے روز کہاکہ ’’کتوں کا کام بھونکتے رہنا ہے ۔ آپ خاموش رہیں اور انہیں نظر انداز کریں ۔ میں کسی کے ساتھ بدسلوکی نہیں کررہاہوں ۔ ہمارا یہاں پر ایک ایم پی ہے اور تم لوگوں کو بے گھر کردیاگیاہے‘‘ ۔

شہر کے لیبر کالونی علاقے میں 340غیر قانونی ڈھانچوں کو منہدم کرنے کے عدالتی احکامات کا حوالہ دے رہے تھے اور اب اہل بے گھر افراد کو وزیراعظم اواس یوجنا کے تحت اسی علاقے کو ’ وشوا س نگر‘‘ کا نام دے کر باز آبادکیاجائے گا ۔

ان حوالوں پر سخت اعتراض کرتے ہوئے ایم این ایس لیڈر گجنان کالے نے اورنگ زیب کے مقرہ پراویسی کی حاضری کے خلاف مہارشٹرا حکومت سے کاروائی کی مانگ کی ہے ۔ کالے نے انتباہ دیاکہ ’’ اگر وہ کاروائی نہیں کرتے ہیں تو ہم کریں گے ۔

ہم اس کی قبر ارونگ زیب کے مقبرہ کے بازو میں کھودیں گے‘‘ ۔ اررونگ آباد کا ایک سیاحتی مرکز مانے جانے والے اورنگ زیب کی یاد گار خلد آباد میں واقع ہے ‘ اور اویسی شہر کے اے ائی ایم ائی ایم رکن اسمبلی امتیاز جلیل او رسابق رکن اسمبلی وارث پٹھان او ردیگر کے ہمراہ وہاں گئے تھے ۔

جلیل کا سونچا کہ یہ سارا معاملہ کیاہے کیونکلہ خلد آباد میں بہت سارے روحانی پیشواءوں کی درگاہیں ہیں اور جو یہاں پر آتے ہیں وہ ارونگ زیب کے مقبرہ پر بھی جاتے ہیں ۔

بی جے پی رکن اسمبلی نتیش رانا نے مہارشٹرا پولیس پر زوردیا کہ وہ ’’اویسی کو 10منٹ کے لئے اس کے حوالے کردیں ‘’ اور وہ اس وہیں پر بھیج دیں گے جہاں پر ارونگ زیب ہے ۔