یہ واقعہ منگل کے روز پیش آیا اور سرخیوں میں اس وقت آیا جب چہارشنبہ کے روز مذکورہ عورت نے واقعہ کی تفصیلات پر مشتمل ویڈیو سوشیل میڈیا پر شیئر کیاتھا
بنگلورو۔مذکورہ زوماٹو ایکزیکیٹو کامراج جو ایک بنگلوری عورت کے ساتھ بدسلوکی کا ملز م ہے اس نے تمام الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ پہلے عورت نے نہایت بدسلوکی کے ساتھ اس کے ساتھ بات کی اورپھر اس کو ”چپل“ سے مارا تھا۔
انڈیا ٹوڈے ٹی وی سے بات کرتے ہوئے اس نے کہاکہ مذکورہ عورت ہتیشا چندرانی نے جس کھانے کا آرڈر دیاتھا اس کے پیسے ادا کرنے سے انکار کردیا۔
کامراج نے کہاکہ”گاہک کے اپارٹمنٹ میں پہنچے کے بعد‘ میں کھانے کا پیاکٹ دیا اور تاخیر سے پہنچنے پر معافی مانگی۔ اس نے دروازہ کے قریب میں رکھے ٹیبل پر رکھا۔
کیونکہ وہ آرڈر ڈیلیوری کے بعد نقد ادا کرنا تھا‘ میں ادائیگی کے پیسے دینے کا استفسار کیا۔انہوں نے کہاکہ کاسٹمر کیر سے بات کررہی ہوں تھوڑا انتظار کریں۔ میں نے درخواست کی شکایت نہ کریں کیونکہ اس سے مجھے جافی مشکل پیدا ہوگی“۔
کامرا ج کے بموجب چندرانی نے کھانے کے پیسے دینے سے پھر انکار کردیا۔پھر اس نے کہاکہ تاخیر کی وجہہ سمجھانے کی کوشش مگر گاہک نے نہیں مانا۔
باتیں اس وقت بے تگی حد تک پہنچ گئیں جب عورت نے انہیں دھکا دیا او ر اس پر چپل پھینکا۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”جب وہ مجھے مار رہی تھی میں اپنے آپ کو بچا نے کے لئے انہیں دور ڈھکیل رہا تھا۔
اس کے ایک انگلی میں انگوٹھی تھی جو اس کی ناک پر لگی۔ سوشیل میڈیا پر پوسٹ کئے گئے ویڈیو میں وہ انگوٹھی بھی آپ دیکھ سکتے ہیں“۔ چندرانی کا زخمی دیکھ کر کامراج وہاں سے روانہ ہوگیا۔
پھر کامراج کو زوماٹو کسٹمر کیر سے فون کال آیا کہ فوری وہ جگہ چھوڑ دیں۔انہوں نے آرڈر منسو خ کیا او رکامراج سے استفسار کیاکہ کھانے واپس لے لیں۔
درایں اثناء زوماٹو سی ای اواور کو فاونڈر دپیندر گویال نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ ”ہم ہتیشا سے مسلسل رابطے میں ہیں‘ ان کے طبی اخراجات برداشت کررہے ہیں اور اس مشق میں ان کی مدد کررہے ہیں“۔
انہوں نے کہاکہ ”ہم کامراج سے بھی رابطہ میں ہیں‘ دونوں طرف کی کہانی کو یقینی بنانے تاکہ اس پر روشنی ڈالی جاسکے اور شفافیت کے لئے ضروری کاروائی کو انجام دیاجاسکے“۔
اس واقعہ کی بات کرتے ہوئے گوئل نے کہاکہ جب کامراج کے خدمات کو عارضی طور پر منسوخ کردیاگیا‘ زوماٹونے پولیس کی ایک سرگرم جانچ تک اس کی اس کی آمدنی کو عبوری طور پر روک دیاہے“
گوئل نے کہاکہ ”ریکارڈ کے لئے بھی کامراج 5000ڈیلیویریزاب تک ہوئے ہیں اور اس کے پاس ہمارے پلیٹ فارم پر 4.75/5اسٹارس ہیں جو سب سے زیادہ ہیں اور وہ ہمارے ساتھ26مہینوں سے کام کررہا ہے(یہ حقائق ہیں‘ کوئی رائے یا مداخلت نہیں ہے)“
یہ واقعہ منگل کے روز پیش آیا اور سرخیوں میں اس وقت آیا جب چہارشنبہ کے روز مذکورہ عورت نے واقعہ کی تفصیلات پر مشتمل ویڈیو سوشیل میڈیا پر شیئر کیاتھا