مذکورہ ائی ڈی ایف نے حملے کی ذمہ داری قبول کی او ردعوی کررہی ہے کہ ”ایک حماس کادہشت گرد کی شناخت کی گئی تھی جو ایک ایمبولنس کا استعمال کررہا تھا او راس کو بے اثر کردیاگیاہے“۔
تاہم صرف شہریوں کے مرنے او رزخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔الجزیرہ کی خبر کے مطابق غزہ شہر میں سب سے بڑی طبی مرکز الشفا اسپتال کی گیٹ کے سامے ایک ایمبولنس قافلے پر پیش ائے اسرائیلی فضائی حملے میں کم ازکم 15کی موت اور درجنوں دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
ٹیلی ویثرن پر ایک پریس کانفرنس میں وزرات صحت کے ترجمان اشرف القادری نے کہاکہ الشفاء اسپتال سے شدیدطور پر زخمی مریوں کی رافح سرحد کے ذریعہ مصرعلاج کے لئے منتقل کئے جانے والے مریضوں پر مشتمل ایمبولنسوں کو اسرائیلی دستوں نے نشانہ بنایاہے۔
مذکور ہ ترجمان نے مزیدکہاکہ ”الرشید کی ساحلی سڑک کے دیگر مقامات پر بھی اسرائیلیوں نے دو ایمبولنسوں کونشانہ بنایاہے جومریضوں کومصر منتقل کرنے کے لئے رافح سرحد پہنچ رہے تھے“۔
سوشیل میڈیاپر گشت کررہے ویڈیو فوٹیج خونی اورپریشان کردینے والے مناظر دیکھا رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں ایک ایمبولنس کونشانہ بنانے کی تصدیق کی ہے۔جمعہ دیر گئے ایکس پر ایک پوسٹ میں مذکورہ اسرائیلی ڈیفنس فورسیس (ائی ڈی ایف) نے کہاکہ ”حماس کے ایک دہشت گرد سل کی نشاندہی ہوئی جو ایمبولنس استعمال کررہاتھا۔
جواب میں ائی ڈی ایف کے فضائی طیاروں نے حملہ کیا او رحماس کے دہشت گردوں کوبے اثر کردیا‘ جو ایمبولنس سے اپنی کاروائیاں انجام دے رہے تھے۔ ہمارا استدلال یہ ہے کہ غزہ جنگ زدہ علاقہ ہے۔
شہریوں سے بارہا کہاجارہا ہے کہ وہ اپنی خود کی حفاظت کے لئے جنوبی حصہ کوخالی کرنے کے لئے کہاجارہا ہے“۔
تیڈروس ادھانوم گھیریسیس‘ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیوایچ او) ڈائرکٹر جنرل نے ایکس پر لکھا کہ ”غزہ میں الشفا اسپتال کے قریب مریضوں کولے جانے والے ایمبولنسوں پر حملوں کی رپورٹس چونکا دینے والی ہے جس کی وجہہ سے اموات‘ زخمی اور تباہی ہوئی ہے۔
ہم دہرارہے ہیں‘ مریضوں‘ صحت ورکرس‘ سہولتیں اور ایمبولنس کی ہر وقت ہمیشہ حفاظت کی جانی ہے“۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”فوری جنگ بندی‘ کوئی نشانہ نہیں“۔
جمعہ کی ابتداء میں اسرائیلنے القدس اسپتال اور انڈونیشیائی اسپتال کے آس پاس کے علاقوں کونشانہ بنایاتھا۔ غزہ کے اسپتالوں کو شدید بحران کاسامنا ہے‘ کئی لوگوں کوضروری خدمات نہیں مل رہی ہیں اس کی وجہہ ادوایات‘ بیڈس‘ ایندطن اور دیگر ضروری اشیاء کی کمی ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے کام کرنے والی ایجنسی اور متحدہ قومی راحت (یو این آر ڈبلیو اے) سے ملحقہ اوسامہ بن زید اسکول پر اسرائیلی فوج کے بمباری میں کم ازکم 20فلسطینی جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں‘ مذکورہ اسکول شمالی غزہ شہر کے السفتہ علاقے میں بے گھر ہزار بے گھر عوام کا مسکن تھا
پچھلے 29دنوں سے اسرائیلی دستوں کی جانب سے غزہ پٹی میں جنگ جاری ہے جس کے نتیجے میں 9227لوگوں کی موت بشمول 3826بچے اور 2405عورتیں شامل ہیں اور 23516لوگ زخمی ہوگئے ہیں‘جو بین الاقوامی اداروں کی طرف سے جاری کردہ انتبانات کے مطابق تباہ کن انسانی صورتحال کا سبب بنا ہے۔
اسرائیلی فوج غزہ پٹی میں اپنے فضائی او رزمینی حملوں میں تیزی پیدا کردی ہے‘ جو 7اکتوبر کے روز حماس کی جانب سے اچانک حملے کے بعد جاری فضائی حملے کا نتیجہ ہے۔