فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم کےمستعفی ہونے پر امریکہ کی ستائش

   

واشنگٹن: امریکہ نے فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم کے استعفیٰ کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے کے نتیجہ میں جنگ کے بعد غزہ اور مغربی کنارے کو باہم ملانے میں مدد ملے گی۔ امریکی ترجمان نے استعفے کو اصلاحاتی عمل کیلئے پیش رفت قرار دیا ہے۔محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے رپورٹروں سے کہا فلسطینی اتھارٹی کیان اصلاحات کے ذریعے خود کو زندہ کرنے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ لیکن وزیر اعظم کو ‘ پی اے’ کا اندرونی معاملے کا نام بھی دیا ہے۔امریکی ترجمان نے اس اصلاحاتی عمل کا پس منظر بتاتے ہوئے کہا ‘ امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے پی اے کے صدر محمود عباس اس نوعیت اقدامات کیلئے کہا تھا ، اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ مثبت اقدامات ہیں۔
میتھیو ملر نے کہا کہ ہمارے خیال میں یہ فلسطینی اتھارٹی کے تحت غزہ اور مغربی کنارے کو دوبارہ متحد کرنے کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے۔’بلنکن نے راملہ میں مقیم فلسطینی اتھارٹی سے جنگ کے بعد غزہ پر اپنا کنٹرول بڑھانے کا کہا تھا، تاہم اس سوچ کو بظاہر اسرائیلی وزیر اعظم کی کٹر دائیں بازو کی مخلوط حکومت کی طرف سے گرم جوشی ظاہر نہیں کی گئی۔