فیشن شیو میں ”برقعہ“یوپی میں تنازعہ کا باعث

,

   

فیشن ڈیزائنگ کورسس کے 13طلباء نے معروف ججوں کی موجودگی میں برقعہ پہن کر ریمپ پر والک کی ہے
مظفر نگر۔اترپردیش کے مظفر نگر میں سری رام گروپ آف کالجس میں ”فیشن سپلیش2023“کے حصے کے طور پر منعقد کئے گئے ایک حالیہ فیشن شو میں رنگین ’برقعہ‘ کی شمولیت نے ایک تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔

مظفر نگر میں جمعیتہ علماء ہند کے ضلع کنونیر مکرم قاسمی نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کی کارائیوں کا مقصد مسلم کمیونٹی کے جذبات کو بھڑکانا اورمجروح کرنا ہے۔

فیشن ڈیزائنگ کورسس کے 13طلباء نے معروف ججوں بالی ووڈ اداکارہ منداکنی اور ٹی وی ادکارہ رادھیکا گوتم کی موجودگی میں برقعہ پہن کر ریمپ پر والک کی ہے۔

جہاں سامعین کی جانب سے اس اختراعی انداز کو سراہا گیا وہیں کچھ اختلاف کی آوازیں‘ خاص طور پرکچھ مسلم علماء کی طرف سے اٹھیں جنھوں نے فیشن شو میں برقعہ کے استعمال پر تنقید کی ہے۔

شرکاء میں سے ایک نے برقعہ کوفیشن کے ساتھ جوڑنے کا ایک جدید طریقہ سمجھتے ہوئے اس کے انتخاب کا دفاع کیااور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیاکہ روایتی لباس بھی فیشن بیانیہ کاحصہ ہوسکتا ہے۔

اعتراضات کے باوجود مظفر نگر میں جمعیتہ علماء ہند کے ضلع کنونیر اور دوسرے سے زیادہ نرم رویہ اختیار کیا۔

جمعیت کے ریاستی نائب صدر مولانا نظر نے برقعہ میں اپنی بیٹیوں کے پرفارمنس کے لئے حاضری کی تالیوں میں والدین کی حمایت کو تسلیم کیاہے۔

اسکے برعکس امام اسوسیشن کے ریاستی صدر مولانا ذوالفقار نے اس تنازعہ کومسترد کرتے ہوئے کہاکہ فیشن شو ایک تعلیمی کوشش تھی‘ اسکا مذہبی جذبات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

درایں اثناء کالج کے ارٹ محکمہ کے ڈائرکٹر منوج دھیمان نے طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کا دفاع کرتے ہوئے اس با ت پر زوردیاکہ اس کا مقصد فیشن کے استعداد کو ظاہر کرنا ہے‘ مبصرین پر زوردیاکہ وہ ان کوششوں کو مذہبی مفہوم سے نہ جوڑیں۔