رانچی۔ جیل میں قیدراشٹریہ جنتادل کے صدر اورسابق چیف منسٹر بہار لالو پرساد یادو کو توقع کی جارہی ہے کہ ہفتہ کی شام نئے دہلی کے ال انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس(اے ائی ائی ایم ایس) علاج کے منتقل کیاجائے گا۔
آر ائی ایم ایس کے ایک ذرائع نے ائی اے این ایس کو بتایاکہ”لالو پرساد یادو کو اے ائی ائی ایم ایس منتقل کیاجائے گا۔
جیل انتظامیہ کی ہدایت پر آر ائی ایم ایس نے اٹھ رکنی ٹیم کی تشکیل دی ہے جو لالو پرساد کی صحت پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ جائزہ لینے کے بعد ٹیم فیصلہ کرے گی کہ بہتر علاج کے لئے انہیں اے ائی ائی ایم ایس منتقل کیاجائے“۔
مذکورہ جھارکھنڈ جیل انتظامیہ نے بھی پرساد کو اے ائی ائی ایم ایس منتقلی کے متعلق اپنے رضامندی دی ہے۔
آر ائی ایم ایس ذرائع کا کہنا ہے کہ ائیر ایمبولنس کی دستیابی کے ساتھ ہی انہیں ہفتہ کی شام اے ائی ائی ایم ایس منتقل کیاجائے گا“۔
پرساد کے متعدد طبی تشخیص بشمول ای سی او‘ ای سی جی‘ الٹرساونڈ‘ کے یو بی پی اور ایچ آر سی ٹی کی جمعہ کے روز جانچ کی گئی ہے۔
ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ نمونیا کو چھوڑ کر دیگر جانچ کی رپورٹس نارمل ہے۔
آر ائی ایم ایس ذرائع نے کہا ہے کہ نموبیا اور پھیپھڑوں میں انفکشن میں اضافہ کی شدت کے اسباب کادیگر دو رپورٹس کی سامنے آنے کے بعد انداز ہوجائے گا جس کا انتظار کیاجارہا ہے۔
جمعہ کے روز رابڑی دیوی اور لالو کے بیٹے تیج پرتاب اور تیجسوی یادو رانچی پہنچے تاکہ لالو یادو سے چھ گھنٹوں تک ملاقات کرسکیں۔
جمعہ کے روز تیجسوی یادو نے رپورٹرس کو بتایاکہ”لالو یادو کے چہرے پر سوجن ہے۔ جانچ کی رپورٹس آنے تک میں رانچی میں رہوں گا۔ وہ کمزور ہوگئے ہیں“۔چارہ اسکام معاملات میں یادو کو 14سالوں کی جیل سنائی گئی ہے۔
پچھلے 29ماہ سے وہ آر ائی ایم ایس کے ادائیگی والے وارڈ میں رہ رہے ہیں۔ کویڈ19وباء کے ڈر سے 5اگست کے روز انہیں آر ائی ایم ایس ڈائرکٹر بنگلہ میں منتقل کیاگیاتھا۔
اس کے بعد ایک اڈیو جس میں وہ مبینہ طور پر بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی کو وائرل کرنے پر مجبور کررہے ہیں منظرعام پر آنے کے بعد انہیں واپس وارڈ میں لاکر رکھ دیاگیاتھا