لداخ کے کارکن نے رجیجو سے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ’شیعہ تھیالوجی‘ متعارف کرانے کی اپیل کی

,

   

جمعرات کو جمع کرائے گئے میمورنڈم میں لداخ کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور خطے کے ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کے لیے کئی دیگر تجاویز شامل ہیں۔

نئی دہلی: لداخ میں مقیم سیاسی کارکن سجاد حسین کرگیلی نے اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو کو ایک میمورنڈم پیش کیا ہے، جس میں یہاں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اسلامیات کے حصے کے طور پر شیعہ الہیات کو متعارف کرانے کی درخواست کی گئی ہے۔

لداخ کی سب سے بڑی اسلامی تنظیم جمعیۃ العلماء اسنا اشعریہ کارگل کے نمائندے کرگیلی نے بھی مرکز سے درخواست کی کہ وہ لداخ میں ایک رہائشی کوچنگ انسٹی ٹیوٹ قائم کرے تاکہ طلبہ کو یو پی ایس سی، این ای ای ٹی، جے ای ای اور دیگر جیسے قومی مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے تیار کیا جا سکے۔

جمعرات کو جمع کرائے گئے میمورنڈم میں لداخ کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور خطے کے ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کے لیے کئی دیگر تجاویز شامل ہیں۔

اس نے لداخ کے نوجوانوں کے لیے اقلیتی امور کی وزارت کے تحت ایک خصوصی فیلوشپ پروگرام فراہم کرنے کی تجویز پیش کی، جس کا مقصد نوجوانوں کو حکمرانی اور قیادت کی تربیت سے روشناس کرانا ہے۔

مزید برآں، اس نے اقلیتی امور کی وزارت پر بھی زور دیا کہ وہ لداخ کے طلباء کو بیرون ملک اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمندوں کو مالی اور لاجسٹک مدد فراہم کرے۔