لندن میں کشمیر کے نام پر تقریب کے متعلق مسلئے پر یونائٹیڈ کنگ ڈم سے ہندوستان بات کرے گا۔

,

   

ایم ای اے ترجمان رویش کمار نے جمعرات کے روز کہاکہ توقع کی جارہی ہے کہ یوکے اس مسلئے پر اپنی تشویش ظاہر کرے گا کیونکہ وہ ایک ’’ دوستانہ تعلقات اور اسٹرٹیجیک پارٹنر ‘‘ ہے

نئی دہلی ۔ جمعرات کے روز ہندوستان نے کہاکہ فبروری4اور 5کے روز لندن کے مشترکہ ایوان میں کشمیر کے عنوان پر منعقدہونے والی ایک تقریب کے معاملے پر برطانیہ انتظامیہ سے بات کی جائے گی ۔

ایک روز قبل ہی خارجی سکریٹری وجئے گوکھلے نے پاکستان کے ہائی کمشنر سہیل محمود کو بتایا کہ پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمو د قریشی نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیرمن میروعظ عمر فاروق کو کشمیر کے متعلق ان کی حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے متعلق جانکاری دی تھی تاکہ کشمیر کے مسائل میں ہندوستان کی داخلی امور کی راست مداخلت کے معاملات کو اجاگر کیاجاسکے۔

ایم ای اے ترجمان رویش کمار نے جمعرات کے روز کہاکہ توقع کی جارہی ہے کہ یوکے اس مسلئے پر اپنی تشویش ظاہر کرے گا کیونکہ وہ ایک ’’ دوستانہ تعلقات اور اسٹرٹیجیک پارٹنر ‘‘ ہے۔ میر وعظ کو کئے گئے فون کے کال کے دوران منگل کے روز پاکستان کے منسٹر قریشی نے وجاقف کروایا کہ فبروری 4اور 5کے روز لندن کے مشترکہ ایوان میں تقریب منعقد کی گئی ہے۔

چہارشنبہ کے روز خارجی سکریٹری گوکھلے نے پاکستان کے ہائی کمشنر محمود سے کہاکہ اس طرح کی کاروائی ہندوستان کے داخلی معاملات میں ’’ راست مداخلت ‘‘ ہوگی۔پاکستان نے اپنی جوابی کاروائی میں ہندوستان کے ہائی کمشنر اجئے بائسریہ کو جمعرات کے روزسمن جاری کیا۔

ڈاؤن ا ن لائن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی خارجی سکریٹری تہمینہ جانوجا نے صبح کے اوقات میں بائسریہ کو سمن جاری کرتے ہوئے نئی دہلی کے اقدامات پر سخت احتجاج درج کرایا۔

پاکستان کے خارجی دفتر کے ترجمان محمد فیصل نے بھی ’’ کشمیر کی جدوجہد آزادی میں اسلام آبادی کی حمایت ‘‘ پر ہندوستان کے اعتراضات کو مکمل طور پر مستر د کردیا۔

خارجی دفتر نے اپنے جاری بیان میں کہاکہ ہندوستان کے اعتراضات کو مستر د کردیا۔بیان میں کہاگیا کہ’’ اگر آپ اپنا الیکشن لڑنا چاہتے ہیں تو لڑیں ‘ اس میں ہمیں شامل نہ کریں‘‘ایم ای اے ترجمان رویش کمار نے کہاکہ ’’ پاکستان کی جانب سے ہندوستان کی ہم آہنگی اور اتحاد کو توڑ نے کی مدد کوششیں کی گئی ہیں اور کشمیر کے اس حساس مسلئے پر کسی او رنہ نہیں بلکہ پاکستان کے خارجی منسٹر نے روایتی ہم آہنگی کی خلاف ورزی کی ہے‘‘