لوک سبھا الیکشن 2019۔ پچھلے چوبیس سالوں سے ایک دوسرے کے مخالف رہے مایاوتی اور ملائم آج ایک شہہ نشین پر ہونگے۔

,

   

سال2019کے لوک سبھا الیکشن کے لئے اکھیلیش یادو نے بی ایس پی کے ساتھ اتحاد کرتے ہوئے ملائم کی تاریخ دوہرائی ہے۔ سال1993کے یوپی اسمبلی الیکشن میں ملائم نے بی ایس پی اور اس کے اُسوقت کے صدر کانشی رام سے الائنس کیاتھا

لکھنو۔ ایک دوسری کی شدت کے ساتھ 24سال کی سیاسی دشمن کے بعد بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی اور سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے بانی ملائم سنگھ یادو جمعہ کے روز بی ایس پی سربراہ کے ساتھ دیکھائی دیں گی ‘ اور ان کے ہمراہ ایس پی او رآر ایل ڈی کے ان کے ہم منسب اکھیلیش یادو اور اجیت سنگھ بھی ساتھ ہونگے جو سینئر یادو کے لئے مین پوری کی مشترکہ ریالی سے ووٹ مانگیں گے۔

ایسا پہلی مرتبہ ہوگا جب 1995کے لکھنو میں گیسٹ ہاوز واقعہ پیش آنے کے بعد ملائم سنگھ یادو اور مایاوتی ایک پلیٹ فارم پر دیکھائی دیں گے۔ ایس پی کے بانی جو الائنس کے اس حلقہ سے مشترکہ امیدوار ہیں ریالی میں شریک ہونے کے لئے پہلے ہی ایٹاواہ پہنچ گئے ہیں۔

جمعرات کے روز سیائیفائی ہوائی پٹی پر پہنچنے کے ساتھ ہی اپنے گھر ایٹاواہ میں رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے ملائم نے کہاکہ’’ کل کا تاریخ دن ہوگا‘‘۔ جب ریالی کے متعلق پوچھاگیاتو ملائم نے کہاکہ’’ ان لوگوں سے پوچھو جو اس کا انتظام کررہے ہیں۔

میں یہاں پر صرف خطاب کروں گا‘ وہ ایک تاریخی دن ہوگا‘ مختلف پارٹیوں کے متعدد لیڈرس آرہے ہیں‘‘۔مایاوتی ‘ اکھیلیش او راجیت سنگھ جمعہ کی دوپہر کو مین پوری بذریعہ ہوائی جہاز پہنچیں گے۔

یکم اپریل کے روز جب ملائم سنگھ یادو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد منتظرعوام سے خطاب کے لئے پہنچنے کے بجائے سیدھے اپنے آبائی گاؤں کے مکان پہنچ گئے تھے جس کے بعد اکھیلیش یادو نے وہاں پر موجود عوام سے کہاتھا کہ ’’ میں آپ کو یقین دلاتاہوں کہ میں نیتاجی( ملائم سنگھ ) کو 19اپریل کی ریالی لے کر اؤں گا‘‘۔ مین پوری میں کرسچین کالج کا میدان ایک بڑے جلسہ عام کے انعقاد میں پوری طرح تیار ہے۔

اسی روز تین پارٹیوں کے سربراہان بریلی میں بھی ایک مشترکہ ریالی سے خطاب کریں گے۔سال2019کے لوک سبھا الیکشن کے لئے اکھیلیش یادو نے بی ایس پی کے ساتھ اتحاد کرتے ہوئے ملائم کی تاریخ دوہرائی ہے۔

سال1993کے یوپی اسمبلی الیکشن میں ملائم نے بی ایس پی اور اس کے اُسوقت کے صدر کانشی رام سے الائنس کیاتھا۔دونوں نے ملک کر اس وقت بی جے پی کو کامیاب طریقے سے روک تھا ‘ ملائم سنگھ یادو چیف منسٹر بنے تھے ۔ اس وقت مایاوتی بی ایس پی کی سینئر لیڈر تھیں۔

تاہم بی ایس پی نے اندرون دوسال ملائم سنگھ یاد و سے اپنی حمایت ہٹالی تھی ‘ جس کے بعد 2جون 1995کو مشہور گیسٹ ہاوزواقعہ پیش آیاتھا۔ اس روز کئی ایس پی لیڈرس اور ورکرس نے گیسٹ ہاوز پر حملہ بول دیاتھا جہاں پر مایاوتی تھیں‘ پھر مذکورہ بی ایس پی جنرل سکریٹری 3جون1995کو اپنے اراکین اسمبلی کے ساتھ منظرعام پر ائی اور بی جے پی کی حمایت سے پہلی مرتبہ ریاست کی چیف منسٹر بنیں۔

سال1993کے اتحاد میں ملائم نے کانشی رام کو 1991کا لوک سبھا الیکشن لڑانے اور ایٹاوہ سے ان کی جیت کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کیاتھا۔ اس وقت ایٹاواہ کے بسریہار میں ملائم سنگھ یادو اور کانشی رام کے درمیان تاریخی ملاقات ہوئی تھی‘ اس بات کا انکشاف ایک سینئر صحافی سبھا ش ترپاٹھی نے کیا جو اس ملاقات کے گواہ بھی رہے تھے۔

ایک ووٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ’’ یقین ہے کہ 19اپریل کی ریالی میں زیادہ لوگ ہو ں گے کیونکہ لوگوں میں تجسسس ہے‘‘۔ جب ان سے پوچھاگیا کہ ملائم مشترکہ ریالی سے خطاب کریں گے تو پارٹی کے ایک ترجمان نے کہاکہ ’’ ایک امیدوار اپنی حمایت میں منعقدہ ریالی میں ہمیشہ شریک ہوتے ہیں‘‘۔

سماج وادی پارٹی کے ریاستی ترجمان راجندر چودھری نے کہاکہ ’’ سماج وادی پارٹی صدر اکھیلیش یادو‘ بی ایس پی صدر مایاوتی‘ اور آر ایل ڈی صدر اجیت سنگھ جمعہ کے روز اسٹیج پر رہیں گے‘ پہلی مشترکہ ریالی میں ملائم سنگھ یادو( مین پوری) او رکنور دیویندر سنگھ( ایٹاواہ) اور دوسری ریالی میں بریلی میں بی ایس پی کے اونلا امیدوار روچی ویرا ‘‘ کے انتخابی جلسوں سے وہ خطاب کریں گے

۔مین پوری سے بی جے پی کبھی جیت حاصل نہیں کرسکی۔ ملائم نے پہلی مرتبہ 1996اور پھر2004‘2009‘ کے علاوہ 2014کے عام انتخابات میں یہاں سے اپنی جیت درج کرائی ہے۔

ایس پی نے 1998اور 1999لوک سبھا الیکشن اور 2004کے علاوہ2014کے ضمنی الیکشن میں یہا ں پر اپنی جیت درج کرائی ہے۔ ملائم نے 2004میں یہ سیٹ چھوڑ کر سمبھال کا رخ کیاتھا۔ سال2014میں انہو ں نے یہ سیٹ چھوڑ کر اعظم گڑھ چنی تھی۔ کانگریس نے ملائم کے خلاف کبھی بھی اپنا امیدوار کھڑا نہیں کیاہے