مدھیہ پردیش۔ فرقہ وارانہ تصادم کے بعد پولیس نے لگائے سیڈیشن چارجس

,

   

ابتداء میں پولیس نے دونوں فریقین کے16لوگوں پر فساد‘ بے ہود زبان کے استعمال اور مجرمانہ سرگرمیوں کے تحت آنے والے ‘ اور دیگردفعات پر مقدمہ درج کیا‘ یوم جمہوریہ کے موقع پر منعقدہ ایک کلچرل پروگرام کے دوران کشیدگی کایہ واقعہ پیش آیاتھا۔

بھوپال۔مدھیہ پردیش کے راج گڑھ ضلع میں واقع کونجر ٹاؤن میں دوروزقبل پیش ائے فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعہ کے دوروز بعد پولیس نے مسلم سماج کے لوگوں پر مذہبی خطوط پر دشمنی کو فروغ دینے کے لئے سیڈیشن کیس درج کیاہے ۔

ابتداء میں پولیس نے دونوں فریقین کے16لوگوں پر فساد‘ بے ہود زبان کے استعمال اور مجرمانہ سرگرمیوں کے تحت آنے والے ‘ اور دیگردفعات پر مقدمہ درج کیا‘ یوم جمہوریہ کے موقع پر منعقدہ ایک کلچرل پروگرام کے دوران کشیدگی کایہ واقعہ پیش آیاتھا۔دونو ں کمیونٹی کے لوگوں نے ایک دوسرے پر مقدمہ درج کیاتھا۔

کشیدگی کے معاملے میں اب تک پولیس نے چھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ہفتہ کے روز پولیس نے ٹاؤن میں سیکشن 144نافذ کردیاتھا۔ اپنی شکایت میں اکثریتی طبقے کے لوگوں نے مسلمانوں پر ’’ مخالف ہندوستان اور موافق پاکستان‘‘ نعرے بازی کرنے کا الزام لگایا۔

ہوم منسٹر بالا بچن نے اتوار کے روز کہاکہ یہ معمولی واقعہ تھا اور ’’مخالف ہندوستان نعرے بازی ‘‘ کرنے کے الزامات کو سچ ثابت کرنے والا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے ۔

راج گڑھ ایس پی پرشانت کشور نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ پیرکے روز ’’مخالف ہندوستان‘‘ نعرے لگانے کے الزامات کی بنیاد پر پولیس نے سیکشن 124اے( سیڈیشن) اور153اے ( دو مذہب کے درمیان نفرت کو فروغ دینا) کے معاملات درج کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ٹاؤن میں حالات پرامن ہیں۔پولیس کی کاروائی کے بعد اپوزیشن بی جے پی نے پولیس پر اکثریتی طبقے کے ساتھ غیر جانبدارانہ رویہ اختیار کرنے کا الزام لگایا۔

سابق چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان جنھوں نے منگل کے روز کنوجور کا دعوی کیاتھا نے الزام لگاتے ہوئے کہاکہ ’’ کچھ لوگوں نے تقریب میں حب الوطنی پر مشتمل گیت بجائے جانے کے بعد منتظمین پر حملہ کیا تھا‘‘۔

انہوں نے کہاکہ واقعہ میں کچھ اسکولی بچے زخمی ہوگئے جس کی وجہہ سے لوگوں میں انتظامیہ کے خلاف کافی غم وغصہ ہے۔ بی جے پی کے نائب صدر رامیشوار شرما نے ہوم منسٹر پر ’’مخالف ہندوستان‘‘ لوگو ں کی پشت پناہی کا الزام لگایا ۔

انہوں نے پیر کے روز کہاکہ ’’ یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے ‘ یہ سیڈیشن کا معاملہ ہے‘‘۔کنوجور پولیس اسٹیشن انچارج رام کمار راگھوانش نے کہاکہ چھ لوگوں کو اب تک گرفتار کیاگیا ہے۔

کوئی تفصیلا ت پیش کئے بغیرانہوں نے کہاکہ موقع واردات سے قریب میں موجودہ رہنے والے چھ لوگوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیاگیا ہے۔مدھیہ پردیش میں حکومت کی تبدیلی کے بعد یہ پہلا فرقہ وارانہ کشیدگی کا واقعہ ہے۔