حیدرآباد میں پٹرول او رڈیزل کی قیمتوں میں 0.9اور 0.88پیسوں کا اضافہ ہوا ہے
نئی دہلی۔ قیمتو ں پر نظر ثانی کے تقریباً چار ساڑھے چار ماہ بعد مسلسل دوسرے دن بھی چہارشنبہ کے روز پٹرول او رڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ سابق کے 96.21روپئے کے مقابلہ میں دہلی میں پٹرول اب97.01روپئے فی لیٹر وہیں ڈیزل 87.47ر وپئے سے بڑھ کر 88.27ر وپئے فی لیٹر اب فروخت ہورہا ہے۔
معاشی درالحکومت ممبئی میں پٹرول او رڈیزل کی قیمتوں میں 85پیسے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے اور بالترتیب 111.67روپئے کے علاوہ 95.85روپئے فی لیٹر ہوگئی ہیں۔چینائی میں 75پیسوں کے اضافہ کے ساتھ پٹرول 102.91روپئے فی لیٹر فروخت ہورہا ہے۔
اس شہر میں ڈیزل کی قیمتیں 76پیسوں کے اضافہ کے ساتھ 92.95روپئے فی لیٹر فروخت کیاجارہا ہے۔کلکتہ میں پٹرول کی قیمتوں میں 83پیسوں کا اضافہ ہوا ہے جبکہ ڈیزل میں 80پیسے بڑھے ہیں۔ اب پٹرول او رڈیزل 106.34روپئے اور91.42روپئے فی لیٹر بالترتیب کلکتہ میں دستیاب ہے۔
حیدرآباد میں بھی پٹرول او رڈیزل کی قیمتیں بڑھی ہیں۔ اس شہر میں پٹرول او رڈیزل کی قیمتوں میں 0.9پیسے اور 0.88پیسے بالترتیب اضادفہ ہوا ہے۔ پٹرول او رڈیزل کی قیمتیں اب بالترتیب 110.01اور96.37رو پئے فی لیٹر ہے۔ قیمتوں پر یہ نظر ثانی 137دنوں کے بعد ہورہی ہے۔
نومبر4سے قیمتوں میں اضافہ اترپردیش او رپنجاب جیسے ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر نہیں کیاجارہاتھا۔ اس وقت کے دوران خام تیل کی قیمتیں 30بیرل تک بڑھی تھں۔ فی الحال فی بیرل116.86امریکی ڈالر ہے۔
درایں اثناء منگل کے روز تیل کی ملک میں بڑھتی قیمتوں کے خلاف راجیہ سبھا میں اپوزیشن قائدین نے ہنگامہ آرائی کی تھی۔
مذکورہ اپوزیشن جماعتیں بشمول ترنمول کانگریس‘ شیو سینا‘ کانگریس‘ نے رول267کے تحت تیل کی بڑھتی قیمتوں پر مباحثہ کے لئے دی جانے والی درخواست کو چیرمن راجیہ سبھا ایم وینکیا نائیڈو کی جانب سے مسترد کردئے جانے کے بعد زبردست ہنگامہ آرائی کی تھی۔