ملک میں اتوار تک جے این 1کے 63معاملات کا پتہ چلا‘ گوا میں سب سے زیادہ

,

   

ذرائع نے بتایا کہ جے این 1وباء کے کل معاملات میں سے 34گوا میں نو مہارشٹرا‘ اٹھ کرناٹک‘ چھ کیرالا‘ چار تاملناڈو اور دو تلنگانہ میں سے ہیں۔
نئی دہلی۔ وزرات صحت کے ذریعہ نے پیر کے روز جانکاری دی ہے کہ کویڈ19کی ذیلی وباء جے این 1کے جملہ 63معاملات کا پتہ چلا ہے جس میں سب سے زیادہ معاملے گوا سے درج ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کہ جے این 1وباء کے کل معاملات میں سے 34گوا میں نو مہارشٹرا‘ اٹھ کرناٹک‘ چھ کیرالا‘ چار تاملناڈو اور دو تلنگانہ میں سے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ تاہم اب تک درج ہونے والے معاملات میں کوئی جھرمٹ نہیں ہے اورذیلی وباء جے این 1کے تمام معاملات میں معمولی علامتیں نمودار ہوئی ہیں۔ تاہم سرگرم معاملات کی تعداد 4054تک پہنچ گئی اس میں کیرالا سے آنے والے معاملات کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

وزرات صحت کے ڈیٹا کے مطابق ”گوا سے 37کویڈ معاملات‘ کرناٹک سے 344‘ کیرالا سے 3128‘ اور مہارشٹرا سے 50معاملات“۔ ورلڈ ہیلتھ آر گنائزیشن کی سابق صدر سائنس داں ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن نے کہاکہ ڈرنے اور گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جے این 1ایک وباء جو قابل تشویش نہیں ہے۔

لوگوں پر انہوں نے زوردیاکہ وہ مناسب احتیاطی اقدامات اٹھائیں۔ انڈین کونسل برائے میڈیکل ریسرچ (ائی سی ایم آر) کی سابق ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹرسوامی ناتھن نے اے این ائی کوبتایاکہ”ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے ’لیکن ہمیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہمارے پاس یہ بتانے کے لئے ڈیٹا نہیں ہے کہ جے این 1کی یہ شکل زیادہ شدید ہے یا یہ مزیدنمونیا‘ مزیداموات کاباعث بن رہا ہے“۔

جے این 1کی درجہ بندی حال ہی میں ڈبلیوایچ او نے ایک دلچسپ وباء کے طورپر کی ہے جو اپنے آبائی نسب بی اے 2.86ہے۔

تاہم عالمی ادارے صحت نے اس بات پر زوردیاکہ جے این.1سے لاحق مجموعی خطرہ موجودہ شواہد کی بنیاد پر کم ہے۔