معاشی سست روی پر صدر نشین نیتی آیوگ کی تشویش۔ حکومت کے مشیروں نے خود اعتراف کرلیا ہے ۔ راہول گاندھی
نئی دہلی 23 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) نیتی آیوگ کے نائب صدر نشین راجیو کمار نے موجودہ معاشی سست روی کو حکومت ہند کیلئے گذشتہ 70 سال میں بھی پیش نہ آنے والی صورتحال قرار دیا ہے اور کہا کہ کسی کو بھی اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا نہیں پڑا تھا جہاں ساری معاشی نظام ہی خطرہ میں ہے اور کوئی بھی کسی دوسرے پر بھروسہ یا اعتماد نہیں کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی خانگی شعبہ میں سرمایہ کاری کیلئے یا مدد کرنے کیلئے تیار نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ معاشی سست روی کی اطلاعات پر ملک بھر میں تشویش کی لہر پیدا ہو رہی ہے اور کئی کارپوریٹ اور تجارتی شعبہ بھی اس پر متفکر ہیں اور اپنی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کیونکہ کئی شعبوں میں سست روی کا غلبہ ہے اور لاکھوں روزگار ختم ہوتے جا رہے ہیں۔ نیتی آیوگ کے صدر نشین نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے جاریہ معاشی سست روی سے نمٹنے اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ ہندوستان کو ایسی صورتحال کا گذشتہ 70 سال میں پہلی مرتبہ سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ایسا پہلے کبھی بھی نہیں ہوا تھا ۔ اس دوران کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے آج کہا کہ خود حکومت کے مشیر یہ اعتراف کر رہے ہیں کہ ملک کی معیشت انتہائی مشکل میں ہے ۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ ضرورت مندوں کی مدد کرے اور لالچی افراد کی مدد نہ کرے تاکہ معیشت کو دوبارہ مستحکم بنایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی جابن سے معاشی صورتحال پر مسلسل خبردار کیا جاتا رہا ہے ۔ راہول نے اپنے ٹوئیٹر کہا کہ خود حکومت کے معاشی مشیروں نے بالآحر یہ اعتراف کرلیا ہے جو ہم مسلسل کئی وقت سے کہہ رہے تھے ۔ ہندوستان کی معیشت انتہائی مشکل صورتحانل کا شکار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت کو چاہئے کہ وہ معیشت کو مستحکم بنانے ہمارے مشوروں کو قبول کرے اور لالچیوں کی مدد کرنے کی بجائے ضرورت مندوں کو مدد فراہم کرتے ہوئے معیشت میں نئی جان ڈالنے کی کوشش کی جائے ۔ ایک اور سینئر کانگریس لیڈر کپل سبل نے آج حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ معیشت آئی سی یو میں ہے اور حکومت ان افراد کی تلاش میں مصروف ہے جو سیول لبرٹیز کی مدافعت کر رہے ہیں۔ کپل سبل نے کہا کہ گذشتہ چند ہفتوں کے دوران پیش آنے والے حالات سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کی معیشت کو مدد کی ضرورت ہے ۔ ایک پیکج بھی دیا جانا چاہئے ۔ ملک کی معیشت آئی سی یو میں ہے اور حکومت کی جانب سے سیول لبرٹیز کی مدافعت کرنے والوں کے خلاف تلاشی نوٹس جاری کی جا رہی ہیں۔ اس دوران حکومت کی حلیف جماعت شیوسینا نے بھی معاشی سست روی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ صورتحال سے نمٹنے اقدامات کئے جانے چاہئیں۔شیوسینا کے ڈپٹی لیڈر پرینکا چترویدی نے کہا کہ جو حالات دکھائی دے رہے ہیں ان کے مطابق معیشت سست روی کا شکار ہوتی جا رہی ہے اور یہ تشویش کی بات ہے ۔ ہمیں اس پر مذاق اڑانے کی بجائے صورتحال سے نمٹنے کے مشورے دینے کی ضرورت ہے ۔