بنرجی جو اب بھی پچھلے لگی چوٹ سے زخمی ہونے کے بعد وہیل چیر پر ہیں‘ 11:40صبح کے قریب مایو روڈ پہنچی اور مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے دھرنے پر بیٹھ گئیں
کلکتہ۔ مغربی بنگال کی چیف منسٹر اور ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی منگل کے روز الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کی مہم پر لگائی گئی پابندی کو ”غیر ائینی“ فیصلہ قراردیتے ہوئے قلب شہر میں احتجاجی دھرنے پر بیٹھ گئیں۔
بنرجی جو اب بھی پچھلے لگی چوٹ سے زخمی ہونے کے بعد وہیل چیر پر ہیں‘ 11:40صبح کے قریب مایو روڈ پہنچی اور مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے دھرنے پر بیٹھ گئیں۔ ان کے قریب ٹی ایم سی کوئی حامی اور حمایتی نظر نہیں آیا۔
جب رجوع کیاگیا تو ٹی ایم سی کے ایک سینئر لیڈر نے کہاکہ”پارٹی کسی لیڈر کو احتجاج کے مقام پر جانے کی اجازت نہیں ہے۔
وہ وہاں پر تنہا بیٹھیں گئیں“۔مرکزی دستوں پر ان کے تبصرے اور مبینہ مذہبی زبا ن درازی پر ایک بیان کے پیش نظرمذکورہ الیکشن کمیشن نے پیر کے روز8بجے شام ان کی مہم پر24گھنٹوں کا امتناع عائد کردیاہے۔
بنرجی نے انتخابی عملے پر برہمی کا اظہار کیا اور ٹوئٹر پر کہاکہ وہ انتخابی عملے کے ”غیر ائینی اور غیر جمہوری“ فیصلے کے خلاف ایک احتجاج کریں گی۔
مذکورہ ٹی ایم سی سربراہ کو منگل کے روز رات 8بجے ردوریالیوں سے خطاب کرنا ہے ایک باراسات اور دوسری بیدھا نگر۔
درایں اثناء ڈیفنس کے ایک عہدیدار نے کہاکہ جہاں پر بنرجی احتجاجی دھرنا کررہی ہے وہ فوج کا علاقہ ہے اور ٹی ایم سی کو اس پروگرام کے لئے اب تک کوئی اجازت نہیں ملی ہے۔
مذکورہ ڈیفنس ترجمان نے کہاکہ ”محض ہر کسی کی جانکاری‘ہمیں ٹی ایم سی سے اب تک کوئی درخواست کوئی اعتراض نہیں (این او سی) کی آج 9:40صبح تک نہیں ملی ہے۔ اب بھی یہ مشق میں ہے“